اطلاعات کے مطابق سرحدی قصبہ اوڑی کے نامبلہ گاوں کی رہنے والی 35 برس کی شاہینہ بیگم زوجہ محمد لطیف بٹ نے گزشتہ روز اوڑی کنٹرول لائن پر واقع صورہ نامی گاؤں سے سرحد عبور کر کے اپنے رشتے داروں کے پاس سرحد عوبر کرکے چلی گئی ۔
شاہینہ کے شوہر کے مطابق، شاہینہ بیگم 25 جون صبح گھر سے لاپتہ ہوئی اور جب شاہینہ کے شوہر اور رشتے دار اُس کی تلاش کرنے لگے تو اوڑی کنٹرول لائن پر واقع صورہ نامی گاوں میں بھارتی فوج کی اے ڈی چوکی پر تعینات فوجیوں نے اُنہیں بتایا کہ شاہینہ یہاں سے یہ کہہ کر گاوں میں داخل ہوئی تھی کہ وہ اپنے ماموں بشیر احمد بٹ کے پاس جارہی ہے مگر جب شوہر نے ماموں کے گھر پتہ کیا تو وہ وہاں پر نہیں گئی تھی اور نہ ہی وہاں سے واپس گھر لوٹی ہے۔
واضح رہے کہ صورہ گاوں اوڑی کے حاجی پیر سیکٹر میں کنٹرول لائن پر آخری گاوں ہے اور اِس گاوں میں داخل ہونے کے لیے قائم بھارتی فوج کی چوکی پر باضابطہ طور اپنی پہچان درج کرانی پڑتی ہے جس کے بعد ہی کوئی شخص اپنے رشتےدار کو ملنے کے لیے گاوں میں جاسکتا ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاہینہ نے غیر قانونی طور پر کنٹرول لائن عبور کرلی ہے اور اپنے رشتےداروں کے پاس چلی گئی ہے۔
ذرائع سے مزید معلوم ہوا ہے کہ شاہینہ کے دو ماموں مُظفر احمد بٹ اور مشتاق احمد بٹ ولد لسہ بٹ کے علاوہ دو ماسیاں حلیمہ بیگم اور پری جان گزشتہ کئی برسوں سے اوڑی کنٹرول لائن کے اُس پار نزدیکی گاوں باغ مظفرآباد میں رہائش پذیر ہیں۔
سرکاری طور شاہنہ کی کنٹرول لائن عبور کرنے کی تصدیق نہیں ہوئی، تاہم اوڑی پولیس نے کیس درج کر کے شاہینہ کے شوہر اور رشتے داروں سے پوچھ تاچھ شروع کر دی ہے۔