کروناوائرس کے قہر سے کشمیر بھی اچھوتہ نہیں رہ پایا یے۔ سرینگر کے مشہور بازاروں جیسے جامعہ مارکیٹ ، تجارتی مرکز لال چوک اور سرینگر کے زنانہ مارکیٹ گونی کھن میں ماہ صیام کے آخری عشرے سے ہی مخلتف چیزوں کی خریداری کے تعلق سے خواتین کی کافی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی تھی۔ لیکن آج ان بازار میں دور دور تک کائی بھی نظر نہں آرہا ہے ۔ جس کے باعث اب دوکاندار کافی مایوس اور فکر مند ہیں۔
عید کے موقع پر کشمیر کے مشہور بازار سناٹے کی نظر
عالمی وبا کوروناوائرس نے جہاں دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو ابدی نیند سلا دیا وہیں اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جاری لاک ڈاون نے معاشی بد حالی کی ایسی صورتحال پیدا کر دی کہ کوئی بھی شعبہ اس سے بچ نہ سکا۔
عید کے موقعےکشمیر کے مشہور بازار سناٹے کی نظر
کروناوائرس کے قہر سے کشمیر بھی اچھوتہ نہیں رہ پایا یے۔ سرینگر کے مشہور بازاروں جیسے جامعہ مارکیٹ ، تجارتی مرکز لال چوک اور سرینگر کے زنانہ مارکیٹ گونی کھن میں ماہ صیام کے آخری عشرے سے ہی مخلتف چیزوں کی خریداری کے تعلق سے خواتین کی کافی بھیڑ بھاڑ دیکھنے کو ملتی تھی۔ لیکن آج ان بازار میں دور دور تک کائی بھی نظر نہں آرہا ہے ۔ جس کے باعث اب دوکاندار کافی مایوس اور فکر مند ہیں۔