سرکاری ذرائع نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مسٹر ڈووال جمعرات کی صبح سری نگر پہنچے جہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وادی کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا: 'مسٹر ڈووال نے وادی کی تمام اہم فوجی تنصیبات بشمول سری نگر کے ایئر بیس کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں کسی بھی تخریبی کارروائی کو ناکام بنانے کے لئے فوج کی طرف سے کی گئی تیاریوں کا بھی انہوں نے جائزہ لیا'۔
قومی سلامتی کے مشیر نے وادی کشمیر کا دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے محض ایک روز قبل کیا ہے۔
قبل ازیں مسٹر ڈووال نے اگست کے اوائل میں وادی کشمیر کا گیارہ روزہ دورہ کیا جس دوران انہوں نے جنوبی کشمیر اور ڈائون ٹاون سری نگر میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سے ملاقات کی۔ تاہم 5 اگست کے بعد یہ اجیت ڈوول کا تیسرا دورہ کشمیر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹادی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنانے کا اعلان کیا۔ وادی کشمیر میں تب سے لیکر اب تک ہڑتال اور مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل ہے۔