کرگل جنگ کے دوران نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے بھی کئی فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔اس دوران جو منظر کرگل جنگ میں شامل فوجی سلطان چودھری نے دیکھا وہ سننا ضروری ہے۔
کرگل کی جنگ میں اپنی جان کی بازی لگانے والے فوجی سلطان چودھری نے کہا کہ ' جنگ کے دوران بہت سارے پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ کمپنی کمانڈر راجندر پرساد نے ہمیں حکم دیا کہ سبھی پاکستانی فوجیوں کی آخری رسومات ان کے مذہب کے مطابق ہی ادا کی جانی چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جب ہم نےہلاک شدہ فوجی اہلکاروں کی تلاشی لی تو جو دستاویزات ہمیں ملے اس سے یہ بات صاف ہوگئی کہ یہ پاکستانی فوجی ہیں اور مسلمان ہیں'۔
سلطان چودھری کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کمانڈر کے اس حکم سے بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ اور ان کا قدر ان کی نگاہ میں اور زیادہ بڑھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت وہیں موجود تھے اور کمانڈر نے سلطان الدین جسیم الدین یا اسلام احمد کو دیکھ کر یہ حکم نہیں دیا تھا بلکہ انہوں نے کہا کہ یہ بھی فوجی ہیں اور ان کی آخری رسومات اسی ادب و احترام کے ساتھ اسی طرح ادا کی جائے جس طرح ان کے ملک میں ادا کی جاتیں۔
سلطان چودھری نے کہا کہ' انہوں نے پہاڑی علاقے میں رہنے والے چند مقامی لوگوں کی مدد سے پاکستانی فوجیوں کے لیے تقریباً 8 قبریں کھودیں اور باقاعدہ ان کو غسل دے کر نماز جنازہ ادا کی گئی اور انہیں پورے ادب و احترام کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ اس دوران برگیڈیئر کمانڈر بھی اپنے ہوائی جہاز سے وہاں پہنچے تھے انہوں نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی اور باقاعدہ سیلوٹ دیکر انہیں سپرد خاک کیا گیا۔
سلطان چودھری کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی اہلکاروں کی جیب سے جو سامان ملا وہ حکومتی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔