ان دونوں کے علاوہ مزید 6 مشتبہ مریضوں کی رپورٹز منفی آئی جس کے بعد انہیں بھی اپنے گھر روانہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اب مرکز کے زیر انتظام لداخ کے ضلع کرگل کو کووڈ 19 فری قرار دیا گیا۔
بی ایم اوز کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایس او پیز اور گائیڈ لائنز کے مطابق ڈسچارج ہونے والے مریضوں کے ہوم قرنطینہ کو یقینی بنائیں۔
اس موقع پر چیف ایگزیکٹو کونسلر کرگل فیروز احمد خان اور ڈپٹی کمشنر کرگل بصیر الحق چوہدری بھی موجود تھے۔ سی ای سی اور ڈی سی کرگل نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس کے ساتھ مریضوں کو روایتی کھاتکس پیش کیا۔
ڈپٹی کمشنر کرگل نے 2 سالہ لڑکے کو تحفہ بھی پیش کیا۔ سی ای سی فیروز خان نے کرگل کووڈ -19 کو مثبت فری بنانے کے لئے اپنی انتھک کوششوں پر کرگل انتظامیہ، ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس، اور تمام فرنٹ لائن ورکرز کو مبارکباد دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کے ایس او پیز اور رہنما اصولوں اور ہدایات پر سختی سے عمل کریں کیونکہ کووڈ19 پھیلاؤ کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے رہائشیوں کے انخلاء کے حوالے سے سی ای سی نے بتایا کہ انخلاء کا عمل بھرپور انداز میں جاری ہے اور لداخ سے باہر پھنسے طلباء سمیت 12000 سے زائد افراد کے آنے والے دنوں میں کرگل پہنچنے کی توقع ہے۔
سی ای سی نے کہا، "ہزاروں میں ضلع میں رہائشیوں کی آمد کے ساتھ، کووڈ 19 انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کرنے اور ایس او پیز کی پاسداری کی ذمہ داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے، ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے"۔
خان نے مزید بتایا کہ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں ایران میں 300 سے زائد پھنسے زائرین کو لایاجائے گا۔ سی ای سی اور ڈی سی کرگل نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں تاکہ کوارٹین اقدامات پر سختی سے عمل کرے۔
واضح رہے کہ لداخ میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 43 ہے ان میں 24صحتیاب ہوئے ہے اور 19 دیگر زیر علاج ہیں۔