ETV Bharat / state

ریاض نائیکو سے متعلق پولیس کا بیان

author img

By

Published : May 6, 2020, 10:38 PM IST

Updated : May 6, 2020, 11:12 PM IST

جنوبی کشمیر میں آج دو الگ الگ تصادم میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر ریاض نائیکو بھی شامل ہے۔

ریاض نائکو سے متعلق پولیس کا بیان
ریاض نائکو سے متعلق پولیس کا بیان

جموں و کشمیر پولیس نے دونوں تصادموں سے متعلق ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اونتی پورہ کے سرشالی اور بیگ پورہ علاقوں میں پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر دو سرچ آپریشن شروع کئے تھے۔ اس دوران علاقے میں موجود عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد دوطرفہ گولیوں کا تبادلہ شروع ہوگیا۔

پولیس کے مطابق دونوں تصادم میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ سرشالی تصادم میں شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔ ان کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ انکاؤنٹر کے مقام سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت تفتیشی مواد برآمد ہوا۔

وہیں اونتی پورہ کے بیگ پورہ گاؤں میں دوسری کارروائی میں حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر ریاض نائکو اپنے ساتھی کے ساتھ پھنس گیا تھا۔ یہ تصادم گزشتہ شام شروع کیا گیا تھا۔ اس تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں سے ایک کی شناخت ریاض نائیکو کے طور پر ہوئی ہے۔

بیان کے مطابق ریاض نائیکو کشمیر میں شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر تھے۔ نائکو نے مئی 2012 میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ برہان وانی کے قریبی ساتھی تھے۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ذاکر موسیٰ حزب مخالف صفوں میں شامل ہوا تھا اور بعد میں تنظیم سے علیحدہ ہوکر اپنا الگ گروپ تشکیل دیا۔

موسیٰ نے 2017 میں حزب المجاہدین سے علیحدگی اختیار کرلی اور بعد میں انصار غزوہ الہند کے نام سے اپنی ایک تنظیم تشکیل دی جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ القاعدہ کا بھارت میں ترجمان گروپ ہے۔ موسیٰ 23 مئی 2019 کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں تحصیل ترال کے ڈاڈسرہ گاؤں میں ہلاک ہوگیا تھا۔ حکام نے بعد میں انصار کے متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ اگست 2017 میں تنظیم کے کمانڈر محمد یاسین ایتو کی ہلاکت کے بعد نائیکو کو حزب کی کمان سونپی گئی تھی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ نائکو نوجوانوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے مسلسل آڈیو اور ویڈیو کلپس بناتے رہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے جاری کرتے تھے اور نئے لڑکوں کی بھرتی کرتے رہے۔ وہ بڑی تعداد میں بے گناہ نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہونے اور مقامی آبادی اور سکیورٹی فورسز کے خلاف سنگین تشدد میں ملوث ہونے کا ذمہ دار تھا۔

وہ جموں و کشمیر میں حزب المجاہدین تنظیم کی بحالی کے پیچھے ماسٹر مائنڈ تھا۔ انہوں نے متعدد مواقع پر ویڈیو / آڈیو بھی جاری کیے جو پاکستان اور علیحدگی پسند پروپیگنڈہ کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس نے پولیس اہلکاروں، سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر سلسلہ وار حملوں کو انجام دیا۔

اس نے اپنی تنظیم کے لیے فنڈ جمع کرنے کے لیے کئی باغ مالکان اور کسانوں کو لوٹ لیا۔ وہ جنوبی کشمیر میں افیون اور بھنگ کی غیر قانونی کاشت سے رقم وصول کرتا رہا ہے۔ قتل / تشدد میں کچھ جہاں وہ براہ راست ملوث تھا:

1) ڈوگری پورہ میں ایک سرپنچ کے والد حاجی غلام محمد ڈار فادر کا قتل

2) بھٹ پورہ ٹوکنہ کے قریب پولیس بس پر فائرنگ

3) غلام محی الدین ڈار کا قتل

4) جاوید اکبر کھنڈے ساکنہ کھنڈے پورہ کا قتل

5) پدگام پورہ کراسنگ پر پولیس اہلکارعاشق حسین میر کا قتل

6) کانسٹیبل نصیر احمد کا اغوا

7) سابق رکن اسمبلی واچی کی رہائش گاہ سے 09 اسلحہ لوٹنا

8) کولگام میں چھ غیر مقامی مزدوروں کا قتل

9) 5 اگست کے بعد ٹرک ڈرائیورز اور تاجروں کا قتل

ان معاملات میں ملوث ہونے کے علاوہ نائکو کئی دوسرے مقدمات میں بھی ملوث تھا جس کے لیے اس کے خلاف بڑی تعداد میں ایف آئی آر درج کی گئیں۔

جموں و کشمیر پولیس نے دونوں تصادموں سے متعلق ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اونتی پورہ کے سرشالی اور بیگ پورہ علاقوں میں پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر دو سرچ آپریشن شروع کئے تھے۔ اس دوران علاقے میں موجود عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد دوطرفہ گولیوں کا تبادلہ شروع ہوگیا۔

پولیس کے مطابق دونوں تصادم میں چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔ سرشالی تصادم میں شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند ہلاک کیے گئے۔ ان کی شناخت کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ انکاؤنٹر کے مقام سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت تفتیشی مواد برآمد ہوا۔

وہیں اونتی پورہ کے بیگ پورہ گاؤں میں دوسری کارروائی میں حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر ریاض نائکو اپنے ساتھی کے ساتھ پھنس گیا تھا۔ یہ تصادم گزشتہ شام شروع کیا گیا تھا۔ اس تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں سے ایک کی شناخت ریاض نائیکو کے طور پر ہوئی ہے۔

بیان کے مطابق ریاض نائیکو کشمیر میں شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر تھے۔ نائکو نے مئی 2012 میں حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ برہان وانی کے قریبی ساتھی تھے۔ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد ذاکر موسیٰ حزب مخالف صفوں میں شامل ہوا تھا اور بعد میں تنظیم سے علیحدہ ہوکر اپنا الگ گروپ تشکیل دیا۔

موسیٰ نے 2017 میں حزب المجاہدین سے علیحدگی اختیار کرلی اور بعد میں انصار غزوہ الہند کے نام سے اپنی ایک تنظیم تشکیل دی جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ القاعدہ کا بھارت میں ترجمان گروپ ہے۔ موسیٰ 23 مئی 2019 کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں تحصیل ترال کے ڈاڈسرہ گاؤں میں ہلاک ہوگیا تھا۔ حکام نے بعد میں انصار کے متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ اگست 2017 میں تنظیم کے کمانڈر محمد یاسین ایتو کی ہلاکت کے بعد نائیکو کو حزب کی کمان سونپی گئی تھی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ نائکو نوجوانوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے مسلسل آڈیو اور ویڈیو کلپس بناتے رہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے جاری کرتے تھے اور نئے لڑکوں کی بھرتی کرتے رہے۔ وہ بڑی تعداد میں بے گناہ نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صف میں شامل ہونے اور مقامی آبادی اور سکیورٹی فورسز کے خلاف سنگین تشدد میں ملوث ہونے کا ذمہ دار تھا۔

وہ جموں و کشمیر میں حزب المجاہدین تنظیم کی بحالی کے پیچھے ماسٹر مائنڈ تھا۔ انہوں نے متعدد مواقع پر ویڈیو / آڈیو بھی جاری کیے جو پاکستان اور علیحدگی پسند پروپیگنڈہ کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس نے پولیس اہلکاروں، سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر سلسلہ وار حملوں کو انجام دیا۔

اس نے اپنی تنظیم کے لیے فنڈ جمع کرنے کے لیے کئی باغ مالکان اور کسانوں کو لوٹ لیا۔ وہ جنوبی کشمیر میں افیون اور بھنگ کی غیر قانونی کاشت سے رقم وصول کرتا رہا ہے۔ قتل / تشدد میں کچھ جہاں وہ براہ راست ملوث تھا:

1) ڈوگری پورہ میں ایک سرپنچ کے والد حاجی غلام محمد ڈار فادر کا قتل

2) بھٹ پورہ ٹوکنہ کے قریب پولیس بس پر فائرنگ

3) غلام محی الدین ڈار کا قتل

4) جاوید اکبر کھنڈے ساکنہ کھنڈے پورہ کا قتل

5) پدگام پورہ کراسنگ پر پولیس اہلکارعاشق حسین میر کا قتل

6) کانسٹیبل نصیر احمد کا اغوا

7) سابق رکن اسمبلی واچی کی رہائش گاہ سے 09 اسلحہ لوٹنا

8) کولگام میں چھ غیر مقامی مزدوروں کا قتل

9) 5 اگست کے بعد ٹرک ڈرائیورز اور تاجروں کا قتل

ان معاملات میں ملوث ہونے کے علاوہ نائکو کئی دوسرے مقدمات میں بھی ملوث تھا جس کے لیے اس کے خلاف بڑی تعداد میں ایف آئی آر درج کی گئیں۔

Last Updated : May 6, 2020, 11:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.