ETV Bharat / state

لاوے پورہ تصادم: عمر فیاض سے متعلق مختلف بیانات

سرینگر کے لاوے پورہ تصادم میں زخمی ہونے والے عسکریت پسند عمر فیاض لون کے بارے میں مختلف بیانات سامنے آ رہے ہیں۔

لاوے پورہ تصادم: عمر فیاض سے متعلق مختلف بیانات
لاوے پورہ تصادم: عمر فیاض سے متعلق مختلف بیانات
author img

By

Published : Feb 5, 2020, 7:30 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:29 AM IST


جہاں عمر فیاض کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی شدت پسند تنظیم سے منسلک نہیں ہے وہیں دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ عمر فیاض شدت پسند تنظیم جموں و کشمیر اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ تھا۔

لاوے پورہ تصادم: عمر فیاض سے متعلق مختلف بیانات

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عمر فیاض کی پھوپھی حمید بانو نے کہا کہ' پولیس کا الزام بے بنیاد ہے، عمر کسی شدت پسند تننظیم سے وابستہ نہیں ہے۔'

حمیدہ بانو کا کہنا ہے کہ ' جب فائرنگ کا واقعہ ہوا 23 سالہ عمر فیاض اپنے دکان پر تھا اور اس کی دکان جائے واردات سے کافی دور ہے۔' فائرنگ کے دوران عمر دکان پر تھا اور اس کی دکان جائے واردات سے کافی دور ہے۔

خیال رہے کہ عمر فیاض سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں اس وقت زیر علاج ہیں جہاں اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے'۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ عمر فیاض عسکری نتظیم آئی ایس جے کے کے ساتھ وابستہ تھا اور موٹر سائکل پر سوار عسکریت پسندوں کے ساتھ تھا۔

تاہم حمیدہ بانو کا کہنا تھا کہ عمر فیاض کو رشتہ داروں نے ہی ایک گاڑی میں ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے روکا جس کی وجہ سے اس کی حالت بگڑ گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمر کا تعلق کسی عسکری جماعت سے نہیں ہیں۔ البتہ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں پولیس نے انہیں پتھر بازی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

وہیں سی آر پی ایف نے ایک بیان میں کہا کہ تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک گئے ہیں۔

دوسری جانب آئی ایس جے نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تصادم میں اس تنظیم کے تین عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سرینگر کے لاوے پورہ علاقے میں طاہرہ خانم کالج کے قریب عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم میں دو عسکریت پسند اور ایک سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوگئے۔ اس دوران عمر فیاض نے فرار ہونے کی کوشش کی لکین سکیورٹی فورسز نے اس پر فائرنگ کی اور شدید زخمی حالت میں اسے گرفتار کر لیا۔


جہاں عمر فیاض کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی شدت پسند تنظیم سے منسلک نہیں ہے وہیں دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ عمر فیاض شدت پسند تنظیم جموں و کشمیر اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ تھا۔

لاوے پورہ تصادم: عمر فیاض سے متعلق مختلف بیانات

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عمر فیاض کی پھوپھی حمید بانو نے کہا کہ' پولیس کا الزام بے بنیاد ہے، عمر کسی شدت پسند تننظیم سے وابستہ نہیں ہے۔'

حمیدہ بانو کا کہنا ہے کہ ' جب فائرنگ کا واقعہ ہوا 23 سالہ عمر فیاض اپنے دکان پر تھا اور اس کی دکان جائے واردات سے کافی دور ہے۔' فائرنگ کے دوران عمر دکان پر تھا اور اس کی دکان جائے واردات سے کافی دور ہے۔

خیال رہے کہ عمر فیاض سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں اس وقت زیر علاج ہیں جہاں اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے'۔

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ عمر فیاض عسکری نتظیم آئی ایس جے کے کے ساتھ وابستہ تھا اور موٹر سائکل پر سوار عسکریت پسندوں کے ساتھ تھا۔

تاہم حمیدہ بانو کا کہنا تھا کہ عمر فیاض کو رشتہ داروں نے ہی ایک گاڑی میں ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے روکا جس کی وجہ سے اس کی حالت بگڑ گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمر کا تعلق کسی عسکری جماعت سے نہیں ہیں۔ البتہ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں پولیس نے انہیں پتھر بازی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

وہیں سی آر پی ایف نے ایک بیان میں کہا کہ تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک گئے ہیں۔

دوسری جانب آئی ایس جے نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تصادم میں اس تنظیم کے تین عسکریت پسند ہلاک کئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سرینگر کے لاوے پورہ علاقے میں طاہرہ خانم کالج کے قریب عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم میں دو عسکریت پسند اور ایک سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوگئے۔ اس دوران عمر فیاض نے فرار ہونے کی کوشش کی لکین سکیورٹی فورسز نے اس پر فائرنگ کی اور شدید زخمی حالت میں اسے گرفتار کر لیا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:29 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.