جموں و کشمیر انتظامیہ نے علحیدگی پسند رہنما شبیر احمد شاہ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ 1967 کے تحت چھ برس پرانے معاملے میں کارروائی کرنے کی اجازت دی ہے۔
مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر کے محکمے داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق 'یو اے پی اے ایکٹ کے سیکشن 45 کے تحت اختیار کا استعمال کرتے ہوئے شبیر شاہ کے خلاف سنہ 2015 میں سمبل پولیس اسٹیشن میں درج معاملے پر کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
معاملے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بانڈی پورہ پولیس کو سنہ 2015 مارچ 28 کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ شبیر شاہ نے جمعہ کی نماز کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف نعرے بازی کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ' تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ شبیر شاہ نے نوجوانوں کو بھارت کے خلاف نعرے بلند کرنے کے لیے اُکسایا تھا۔'
قابل ذکر ہے کہ شبیر شاہ کو سن 2017 کے جولائی کے مہینے میں 2005 کے منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ تب سے وہ دہلی کے تہاڑ جیل میں زیر حراست ہیں۔