تاہم موقعہ پر موجود پولیس اہلکاروں نے مشتعل افراد کو روکا اور جموں میونسپل کارپوریشن نے بلڈوزر مشینوں کا استعمال کر کے مکان کو گرا دیا۔
غیرقانونی تعمیرات کے خلاف جموں میں انہدامی کاروائی مقامی باشندے محمد ایوب ملک نے ضلع انتظامیہ جموں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے زبردستی مکان کو گرا دیا اور اس ضمن میں مکان مالک کو نوٹس جاری نہیں کیا گیا جبکہ غیر قانونی طور پر زبردستی اس مکان کو گرایا گیا جو کہ نا انصافی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ' اگر جموں میونسپل کارپوریشن نے یہ مکان گریا ہیں تو اس صورت میں وہ ہمیں اس کے متبادل جگہ یا معقول معاوضہ فراہم کرے۔'واضح رہے کہ جموں میں انتظامیہ کی جانب انہدامی کاروائی کا سلسلہ جاری ہیں جس پہ متعدد بار سیاسی رہنماوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اسے سلیکٹو ایجنڈا قرار دیا ہے۔ گزشتہ سال بھی جموں ضلع انتظامیہ نے بلی چرانہ، بگوتی نگر علاقوں میں جو کہ مسلم اکثریتی علاقے ہیں میں غیر قانونی طور پر رہ رہے لوگوں کے مکانات کو گرانا شروع کیا جس کا جموں کشمیر ہائی کورٹ نے ایک حکم نامہ صدر کیا تھا جس میں تمام ناجائز قبضے کو ہٹانا مطلوبہ تھا۔
وہیں موقعہ پر موجود جموں میونسپل کارپوریشن کے افسران نے اس انہدامی کاروائی کے بارے میں بات کرنے سےانکار کیا ۔