ETV Bharat / state

Jammu Areas Observe Shutdown To Protest State Land Eviction بلڈوزر کارروائی سے پہلے جموں کے مسلم اکثریتی علاقے میں مظاہرہ - حکومت نے جموں و کشمیر میں سرکاری زمینوں

جموں کے مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی سجوا میں مقامی باشندوں نے غیرقانونی تجاوازت کے خلاف کارروائی پر جم کر احتجاج کیا۔اس احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی اور کارروائی کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔Jammu Areas Observe Shutdown To Protest State Land Eviction

بلڈوزر کارروائی سے پہلے جموں کے مسلم اکثریتی علاقے میں مظاہرہ
بلڈوزر کارروائی سے پہلے جموں کے مسلم اکثریتی علاقے میں مظاہرہ
author img

By

Published : Jan 30, 2023, 8:31 PM IST

بلڈوزر کارروائی سے پہلے جموں کے مسلم اکثریتی علاقے میں مظاہرہ

جموں:حکومت نے جموں و کشمیر میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے سلسلے میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی شروع کی ہے۔اس میں کئی سیاسی رہنماؤں کے جائداد پر انہدامی کارروائی انجام دی گئی.

مقامی باشندوں نے غیرقانونی تجاوزات کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔رکن پارلیمنٹ غلام علی خٹانہ نے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے لوگوں سے ملاقات کی۔ انہیں یقین دہانی کرائی کہ یہ مسئلہ وہ گورنر انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں گے۔

مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی،سجوا میں لوگوں نے منگل کو علاقے میں ہڑتال کی کال دی تھی۔ بڑی تعداد میں مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگوں نے احتجاجی جلوس کا اہتمام کیا۔ اس جلوس میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ہے۔

دراصل گزشتہ روز9 جنوری کو، جموں و کشمیر حکومت نے تمام ضلع افسران کو سرکاری زمینوں کی نشاندہی کرنے اور 31 جنوری تک انہیں خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔اس کے بعد حکومت نے عوام کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Land Eviction Drive Continues in North Kashmir: حاجن، سوناواری میں تجاوزات مخالف مہم جاری

جموں کے مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی میں زیادہ تر سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔اس میں کئی سابق وزراء اور انتظامی عہدیداروں کے مکانات اور زمینیں بھی ہیں۔جس پر بلڈوزار کی تلوار لٹک رہی ہے۔ ایسے میں اب بھٹنڈی علاقے میں مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔ تاہم حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ کارروائی عام لوگوں کے خلاف نہیں ہوگی بلکہ سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی پر کمائی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا

بلڈوزر کارروائی سے پہلے جموں کے مسلم اکثریتی علاقے میں مظاہرہ

جموں:حکومت نے جموں و کشمیر میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے سلسلے میں اب تک کی سب سے بڑی کارروائی شروع کی ہے۔اس میں کئی سیاسی رہنماؤں کے جائداد پر انہدامی کارروائی انجام دی گئی.

مقامی باشندوں نے غیرقانونی تجاوزات کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔رکن پارلیمنٹ غلام علی خٹانہ نے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے لوگوں سے ملاقات کی۔ انہیں یقین دہانی کرائی کہ یہ مسئلہ وہ گورنر انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں گے۔

مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی،سجوا میں لوگوں نے منگل کو علاقے میں ہڑتال کی کال دی تھی۔ بڑی تعداد میں مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگوں نے احتجاجی جلوس کا اہتمام کیا۔ اس جلوس میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ہے۔

دراصل گزشتہ روز9 جنوری کو، جموں و کشمیر حکومت نے تمام ضلع افسران کو سرکاری زمینوں کی نشاندہی کرنے اور 31 جنوری تک انہیں خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔اس کے بعد حکومت نے عوام کو نوٹس جاری کرنا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:Land Eviction Drive Continues in North Kashmir: حاجن، سوناواری میں تجاوزات مخالف مہم جاری

جموں کے مسلم اکثریتی علاقے بھٹنڈی میں زیادہ تر سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔اس میں کئی سابق وزراء اور انتظامی عہدیداروں کے مکانات اور زمینیں بھی ہیں۔جس پر بلڈوزار کی تلوار لٹک رہی ہے۔ ایسے میں اب بھٹنڈی علاقے میں مظاہرہ شروع ہو گیا ہے۔ تاہم حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ کارروائی عام لوگوں کے خلاف نہیں ہوگی بلکہ سینکڑوں ایکڑ سرکاری اراضی پر کمائی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.