مرکز کے زیر انتظام دو نئے علاقے جموں و کشمیر اور لداخ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 144 ویں یوم پیدائش کے موقع پر وجود میں آئے ہیں۔
یاد رہے کہ سردار ولبھ بھائی کو بھارت میں 560 سے زائد سلطنت کے انضمام کرنے کا کریڈٹ حاصل ہے۔یہی وجہ ہے کہ 31 اکتوبر کو بھارت میں قومی اتحاد کا دن منایا جاتا ہے۔
مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا ۔
جموں و کشمیر میں مقننہ کا تسلسل برقرار ہے جیسے پڈوچیری میں ہے لیکن لداخ چنڈی گڑھ کی طرح بغیر قانون ساز ہے۔
مرکزی علاقہ بننے کے بعد جموں و کشمیر میں پہلے لیفٹیننٹ گورنر کو حلف دلایا جائے گا۔ مرکزی اخراجات کے سکریٹری گیریش چندر مرمو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر حلف لیا
وہیں سابق وزیر دفاع رادھا کرشنا ماتھر نے آج ایک تقریب کے دوران لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر حلف لیا۔
جموں و کشمیر میں پولیس اور امن وامان مرکز کے براہ راست کنٹرول میں ہوگا جبکہ زمین وہاں پر منتخب حکومت کے تحت ہوگی۔ لداخ بھی مرکزی حکومت کے براہ راست کنٹرول میں ہوگا جو لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ انتظام رہے گا۔