سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل سمیت پی ڈی پی کے دو رہنما منصور حسین اور سرتاج مدنی شامل ہیں- ان تینوں رہنماؤں کو انتظامیہ نے پانچ اگست کے بعد پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کرکے قید کیا گیا تھا-
شاہ فیصل سمیت تین سیاسی رہنماؤں پر پی ایس اے منسوخ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں رہنماؤں پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو آج انتظامیہ نے ختم کیا ہے اور آج شام ان کو رہا کیا جائے گا-قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے پانچ اگست کو دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت ختم کیا تھا اور سابق ریاست کو مرکز کے دو زیر انتظام خطوں میں تقسیم کیا تھا، جس کے بعد کشمیر میں بیشتر ہند نواز سیاسی رہنماؤں بشمول تین سابق وزرائے اعلٰی، نیشنل کانفرس صدر فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیا تھا-اگرچہ دیگر لیڑران کو انتظامیہ نے وقتاً فوقتاً رہا کیا تھا لیکن شاہ فیصل، سرتاج مدنی، منصور حسین، علی محمد ساگر اور نعیم اختر اور ہلال لون فی الحال قید میں ہی تھے-
سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شاہ فیصل اور دیگر دو رہنماؤں کی رہائی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انتظامیہ کو محبوبہ مفتی، علی محمد ساگر، ہلال لون اور نعیم اختر کو بھی رہا کرنا چاہیے اور ان افراد کی نقل و حرکت پر بھی پابندیاں ہٹانی چاہیں، جنہیں گھروں میں نظر بند کیا گیا ہے۔