ETV Bharat / state

' اے آئی ایس افسران کی شدید قلت کے سبب جموں و کشمیر کیڈر اے جی ایم یو ٹی میں ضم' - جموں وکشمیر میں آل انڈیا سروس(اے آئی ایس)کی کمی

وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے گزشتہ کل جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیم آرڈیننس 2021 بل راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ بل کا مقصد جے کے کیڈر کو اے جی ایم یو ٹی میں ضم کرنا تھا۔

' اے آئی ایس افسران کی شدید قلت کے سبب جموں و کشمیر کیڈر اے جی ایم یو ٹی میں ضم'
' اے آئی ایس افسران کی شدید قلت کے سبب جموں و کشمیر کیڈر اے جی ایم یو ٹی میں ضم'
author img

By

Published : Feb 5, 2021, 7:43 AM IST

مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں آل انڈیا سروس (اے آئی ایس) کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے آئی اے ایس، آئی پی ایس اور انڈین فاریسٹ سروس کے جموں و کشمیر کیڈر کو اروناچل پردیش، گوا، میزورم مرکزی علاقوں (اے جی ایم یو ٹی) میں ضم کرنے کی وجہ قرار دیا ہے۔

جمعرات کو راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2021 پیش کیا گیا اور جموں و کشمیر میں آل انڈیا سروس کے افسران کی شدید قلت کی وجہ سے جموں و کشمیر کیڈر کو اے جی ایم یو ٹی میں ضم کر دیا گیا ہے۔

اس ضم کے سبب اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے افسران کو جموں و کشمیر میں تعینات کرنے میں آسانی ہوگی تاکہ کسی حد تک آل انڈیا سروس افسران کی کمی کو دور کیاجا سکے۔

ترمیم شدہ بل بل کے مطابق مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں آل انڈیا سروسز کے افسران کی کافی کمی ہے۔ جموں و کشمیر کے موجودہ کیڈروں میں آل انڈیا آفیسرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ترقیاتی اسکیمیں، مرکزی سپانسر شدہ اسکیمز اور دیگر سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں اسی لیے جموں و کشمیر کیڈر کو اروناچل پردیش، گوا، میزورم مرکزی خطوں کے کیڈر کے ساتھ ضم کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس کیڈر کے افسران کی کمی کو کسی حد تک دور کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں تعینات کیا جاسکے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے تمام مرکزی علاقوں کی حکمرانی میں یکسانیت ہوگی اور ان کی انتظامیہ میں کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ 7 جنوری کو وزارت قانون و انصاف نے اس سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعہ 13 اور 88 میں ترمیم کی گئی ہے اور اب سے تمام افسران مرکزی حکومت کے واضع کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق کام کریں گے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور ابتدائی ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے مہینوں بعد اکتوبر 2019 میں جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کو عمل لایا گیا تھا۔

مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں آل انڈیا سروس (اے آئی ایس) کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے آئی اے ایس، آئی پی ایس اور انڈین فاریسٹ سروس کے جموں و کشمیر کیڈر کو اروناچل پردیش، گوا، میزورم مرکزی علاقوں (اے جی ایم یو ٹی) میں ضم کرنے کی وجہ قرار دیا ہے۔

جمعرات کو راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2021 پیش کیا گیا اور جموں و کشمیر میں آل انڈیا سروس کے افسران کی شدید قلت کی وجہ سے جموں و کشمیر کیڈر کو اے جی ایم یو ٹی میں ضم کر دیا گیا ہے۔

اس ضم کے سبب اے جی ایم یو ٹی کیڈر کے افسران کو جموں و کشمیر میں تعینات کرنے میں آسانی ہوگی تاکہ کسی حد تک آل انڈیا سروس افسران کی کمی کو دور کیاجا سکے۔

ترمیم شدہ بل بل کے مطابق مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں آل انڈیا سروسز کے افسران کی کافی کمی ہے۔ جموں و کشمیر کے موجودہ کیڈروں میں آل انڈیا آفیسرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ترقیاتی اسکیمیں، مرکزی سپانسر شدہ اسکیمز اور دیگر سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں اسی لیے جموں و کشمیر کیڈر کو اروناچل پردیش، گوا، میزورم مرکزی خطوں کے کیڈر کے ساتھ ضم کرنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس کیڈر کے افسران کی کمی کو کسی حد تک دور کرنے کے لئے جموں و کشمیر میں تعینات کیا جاسکے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے تمام مرکزی علاقوں کی حکمرانی میں یکسانیت ہوگی اور ان کی انتظامیہ میں کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ 7 جنوری کو وزارت قانون و انصاف نے اس سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعہ 13 اور 88 میں ترمیم کی گئی ہے اور اب سے تمام افسران مرکزی حکومت کے واضع کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق کام کریں گے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور ابتدائی ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کرنے کے مہینوں بعد اکتوبر 2019 میں جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کو عمل لایا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.