ETV Bharat / state

جے کے بینک کو 1139کروڑ روپے کا خسارہ - بینک کو قرضوں کی وجہ سے کافی نقصان

جہاں ایک طرف جموں و کشمیر بینک میں انتظامیہ سطح پر مشکلات میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ہے ، وہیں گزشتہ چوتھائی ماہ میں بھی بینک کو قرضوں کی وجہ سے کافی نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

جے کے بینک کو قرضوں کی وجہ سے 1139کروڑ روپئے کا نقصان
جے کے بینک کو قرضوں کی وجہ سے 1139کروڑ روپئے کا نقصان
author img

By

Published : Jun 30, 2020, 2:18 PM IST

بینک نے 2019-20 مالی سال تیسری چوتھائی میں 50 کروڑ روپے کا منافع دکھایا تھا وہیں چوتھی چوتھائی میں بینک کو 294 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

گزشتہ مالی سال میں بینک کو اس وقت دو سو پندرہ روپے کا منافع ہوا تھا۔ مالی سال کی تیسری چوتھائی گزشتہ برس دسمبر کے مہینے کی 31 تاریخ کو اختتام پذیر ہوئی تھی جب کہ چوتھی اور آخری چوتھائی رواں سال 31مارچ کو ہوئی۔

قابل ذکر ہے کہ بینک کے زیادہ تر شیر مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کے پاس ہے۔ گزشتہ مالی سال میں بینک کو کل ملا کر 465 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا جب کی 2019-20 مالی سال میں بینک کو 1139 کروڑوں کا خسارہ اٹھانا پڑا۔

بینک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق " جہاں بینک کی جانب سے بطور قرض فراہم کی رقم میں سے 2523 کروڑ روپے واپس آنے کی امید تھی وہی صرف 1053 کروڑ روپے ہی واپس آئے ہیں۔ جس وجہ سے بینک کو 1139.41 کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ " 2019-20 مالی سال کی چوتھی چوتھائی میں بینک کے نان پرفارمنگ اسٹیٹس میں کمی آئی ہے۔ تیسری چوتھائی میں 4.89 تھے جبکہ اب 3.8 فیصد ہیں۔'

وہیں جے کے بینک کے چیئرمین آر کے چبر کا کہنا ہے کہ " سب کچھ آپ کے سامنے ہیں۔ یہ صرف جموں کشمیر بینک کی حالات نہیں ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے تحت لاک ڈاؤن سے عالمی سطح پر مالی اداروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آنے والے مالی سال میں ان نقصانات سے بہار آنے میں بینک کامیاب ہوجائے گا۔'

جے کے بینک کو قرضوں کی وجہ سے 1139کروڑ روپئے کا نقصان

قابل ذکر ہے کی مرکزی حکومت کی گارنٹی ایمرجنسی کریڈٹ لائن سکیم کے تحت جموں و کشمیر بینک نے 31069 قرض داروں کو 1069 کروڑ روپے والا گزار کیے تھے۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر بینک کے سابق چیئرمین پرویز احمد کو برطرف کرنے کے بعد سے ہی بینک کے انتظامیہ میں کافی اختلاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جموں کشمیر عدالت عالیہ میں بھی بینک کے نئے مینیجنگ ڈائریکٹر زبیر اقبال کی تقرری کے تعلق سے مقدمہ زیر سماعت ہے۔

بینک نے 2019-20 مالی سال تیسری چوتھائی میں 50 کروڑ روپے کا منافع دکھایا تھا وہیں چوتھی چوتھائی میں بینک کو 294 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

گزشتہ مالی سال میں بینک کو اس وقت دو سو پندرہ روپے کا منافع ہوا تھا۔ مالی سال کی تیسری چوتھائی گزشتہ برس دسمبر کے مہینے کی 31 تاریخ کو اختتام پذیر ہوئی تھی جب کہ چوتھی اور آخری چوتھائی رواں سال 31مارچ کو ہوئی۔

قابل ذکر ہے کہ بینک کے زیادہ تر شیر مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کے پاس ہے۔ گزشتہ مالی سال میں بینک کو کل ملا کر 465 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا جب کی 2019-20 مالی سال میں بینک کو 1139 کروڑوں کا خسارہ اٹھانا پڑا۔

بینک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق " جہاں بینک کی جانب سے بطور قرض فراہم کی رقم میں سے 2523 کروڑ روپے واپس آنے کی امید تھی وہی صرف 1053 کروڑ روپے ہی واپس آئے ہیں۔ جس وجہ سے بینک کو 1139.41 کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ " 2019-20 مالی سال کی چوتھی چوتھائی میں بینک کے نان پرفارمنگ اسٹیٹس میں کمی آئی ہے۔ تیسری چوتھائی میں 4.89 تھے جبکہ اب 3.8 فیصد ہیں۔'

وہیں جے کے بینک کے چیئرمین آر کے چبر کا کہنا ہے کہ " سب کچھ آپ کے سامنے ہیں۔ یہ صرف جموں کشمیر بینک کی حالات نہیں ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے تحت لاک ڈاؤن سے عالمی سطح پر مالی اداروں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آنے والے مالی سال میں ان نقصانات سے بہار آنے میں بینک کامیاب ہوجائے گا۔'

جے کے بینک کو قرضوں کی وجہ سے 1139کروڑ روپئے کا نقصان

قابل ذکر ہے کی مرکزی حکومت کی گارنٹی ایمرجنسی کریڈٹ لائن سکیم کے تحت جموں و کشمیر بینک نے 31069 قرض داروں کو 1069 کروڑ روپے والا گزار کیے تھے۔

واضح رہے کہ جموں کشمیر بینک کے سابق چیئرمین پرویز احمد کو برطرف کرنے کے بعد سے ہی بینک کے انتظامیہ میں کافی اختلاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جموں کشمیر عدالت عالیہ میں بھی بینک کے نئے مینیجنگ ڈائریکٹر زبیر اقبال کی تقرری کے تعلق سے مقدمہ زیر سماعت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.