لداخ انتظامیہ کے محکمہ سیاحت و ثقافت کی طرف سے جاری ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی شکایات کے مطابق کرگل اور لیہہ اضلاع میں ایسے بلند قامت ہوٹلوں، مسافر خانوں اور ریستورانوں کی بے لگام تعمیر جاری ہے جن سے لداخی عوام اور سیاح یہاں واقع سیاحتی مقامات اور دیگر تاریخی یادگاروں جیسے لیہہ محل، چکتن قلعہ وغیرہ کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم ہورہے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ عوامی مفاد ات و حقوق تاکہ وہ متذکرہ مقامات ویادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم نہ رہ جائیں، کے پیش نظر محکمہ سیاحت وثقافت 'پرٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف کررہا ہے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کسی بھی ایسے ہوٹل، مسافر خانے یا ریستوران کے تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے جو متذکرہ بالا مقامات یا یادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے میں حائل ہوتے ہوں۔
حکم نامے کے مطابق اگر کسی شہری یا سیاح کو سڑک پر گاڑی میں سفر کے دوران، جو کم سے کم پچاس میٹر کی دوری سے ہی سیاحتی مقامات یا یادگاروں یا پہاڑی چوٹیوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے، کوئی سیاحتی مقام یا یادگار یا چوٹی موجودہ یا تعمیر ہونے والے ہوٹل، مسافر خانہ یا ریستوران کی وجہ سے نظر نہ آئے تو ایسی تعمیرات کے تعمیر کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ لداخ میں قائم تمام بنکوں کے لئے بھی یہ ہدایات نافذالعمل ہیں تاکہ ہوٹل مالکان کو قرضہ فراہم کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھا جائے۔ ذرائع کے مطابق یہ حکم نامہ یکم فروری 2020 سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔
سیاحتی مقامات اور تاریخی یادگاروں کے تحفظ کے لیے 'پروٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف - سیاحت وثقافت 'پرٹیکٹڈ ویو پالیسی
لداخ انتظامیہ نے کرگل اور لیہہ اضلاع میں واقع سیاحتی مقامات و دیگر تاریخی یادگاروں کے تحفظ اور عوام و سیاحوں کو ان کے روح افزا نظاروں سے بغیر کسی رکاوٹ کے محظوظ ہونے کو یقینی بنانے کے پیش نظر 'پروٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف کی ہے۔
لداخ انتظامیہ کے محکمہ سیاحت و ثقافت کی طرف سے جاری ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی شکایات کے مطابق کرگل اور لیہہ اضلاع میں ایسے بلند قامت ہوٹلوں، مسافر خانوں اور ریستورانوں کی بے لگام تعمیر جاری ہے جن سے لداخی عوام اور سیاح یہاں واقع سیاحتی مقامات اور دیگر تاریخی یادگاروں جیسے لیہہ محل، چکتن قلعہ وغیرہ کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم ہورہے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ عوامی مفاد ات و حقوق تاکہ وہ متذکرہ مقامات ویادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم نہ رہ جائیں، کے پیش نظر محکمہ سیاحت وثقافت 'پرٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف کررہا ہے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کسی بھی ایسے ہوٹل، مسافر خانے یا ریستوران کے تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے جو متذکرہ بالا مقامات یا یادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے میں حائل ہوتے ہوں۔
حکم نامے کے مطابق اگر کسی شہری یا سیاح کو سڑک پر گاڑی میں سفر کے دوران، جو کم سے کم پچاس میٹر کی دوری سے ہی سیاحتی مقامات یا یادگاروں یا پہاڑی چوٹیوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے، کوئی سیاحتی مقام یا یادگار یا چوٹی موجودہ یا تعمیر ہونے والے ہوٹل، مسافر خانہ یا ریستوران کی وجہ سے نظر نہ آئے تو ایسی تعمیرات کے تعمیر کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ لداخ میں قائم تمام بنکوں کے لئے بھی یہ ہدایات نافذالعمل ہیں تاکہ ہوٹل مالکان کو قرضہ فراہم کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھا جائے۔ ذرائع کے مطابق یہ حکم نامہ یکم فروری 2020 سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔
RegionalPosted at: Feb 2 2020 5:19PM
لداخ: سیاحتی مقامات اور تاریخی یادگاروں کے تحفظ کے لئے 'پروٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف
سری نگر، 2 فروری (یو این آئی) لداخ انتظامیہ نے کرگل اور لیہہ اضلاع میں واقع سیاحتی مقامات و دیگر تاریخی یادگاروں کے تحفظ اور عوام و سیاحوں کو ان کے روح افزا نظاروں سے بغیر کسی رکاوٹ کے محظوظ ہونے کو یقینی بنانے کے پیش نظر 'پروٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف کی ہے۔
لداخ انتظامیہ کے محکمہ سیاحت و ثقافت کی طرف سے جاری ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی شکایات کے مطابق کرگل اور لیہہ اضلاع میں ایسے بلند قامت ہوٹلوں، مسافر خانوں اور ریستورانوں کی بے لگام تعمیر جاری ہے جن سے لداخی عوام اور سیاح یہاں واقع سیاحتی مقامات اور دیگر تاریخی یادگاروں جیسے لیہہ محل، چکتن قلعہ وغیرہ کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم ہورہے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ عوامی مفاد ات و حقوق تاکہ وہ متذکرہ مقامات ویادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے سے محروم نہ رہ جائیں، کے پیش نظر محکمہ سیاحت وثقافت 'پرٹیکٹڈ ویو پالیسی' متعارف کررہا ہے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کسی بھی ایسے ہوٹل، مسافر خانے یا ریستوران کے تعمیر کی اجازت نہیں دیں گے جو متذکرہ بالا مقامات یا یادگاروں کے نظاروں سے لطف اندوز ہونے میں حائل ہوتے ہوں۔
حکم نامے کے مطابق اگر کسی شہری یا سیاح کو سڑک پر گاڑی میں سفر کے دوران، جو کم سے کم پچاس میٹر کی دوری سے ہی سیاحتی مقامات یا یادگاروں یا پہاڑی چوٹیوں کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے، کوئی سیاحتی مقام یا یادگار یا چوٹی موجودہ یا تعمیر ہونے والے ہوٹل، مسافر خانہ یا ریستوران کی وجہ سے نظر نہ آئے تو ایسی تعمیرات کے تعمیر کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ لداخ میں قائم تمام بنکوں کے لئے بھی یہ ہدایات نافذالعمل ہیں تاکہ ہوٹل مالکان کو قرضہ فراہم کرتے وقت ان باتوں کا خیال رکھا جائے۔ ذرائع کے مطابق یہ حکم نامہ یکم فروری 2020 سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔
یو این آئی ایم افضل
Conclusion: