بڈگام: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے بڈگام سمیت دیگر اضلاع میں اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔آج بڈگام کے ہاکنی پورہ گاوں میں مقامی باشندوں بالخصوص خواتین نے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اس سلسلے میں روح اللہ مہدی نے کہا کہ یہ چیزیں یعنی (اسمارٹ میٹرز کی تنصیب) کو عوام پر مسلط نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ عوام کے فیصلے ہیں اور ان کی شمولیت ناگزیر ہے اور موجودہ انتظامیہ طاقت پر یقین رکھتی ہے۔ اسمارٹ میٹرز کی تنصیب ایک خوش آئند قدم ہے لیکن اس کے لئے سب سے پہلے لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ 2014 کے سیلاب کے بعد سے کشمیر میں معیشت تباہ ہو گئی ہے اسلیئے انتظامیہ کو لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور پھر اسمارٹ میٹرز لگانے چاہئے۔ انتظامیہ میٹر لگانے پر تلی ہوئی ہے کیونکہ یہ عوام کی انتظامیہ نہیں بلکہ عوام پر مسلط کی گئی ہے اور اپنی بے طہاشہ طاقت کو استعمال کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گاؤں ہکنی پورہ ایک غربت زدہ گاؤں ہے اور ریاست کا بنیادی مقصد سماجی بہبود تھا اور اگر آپ واقعی لوگوں کی ترقی چاہتے ہیں تو انہیں سماجی اور معاشی طور پر متحرک بنانا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PDD Employees Protest ضلع پلوامہ میں محمکہ بجلی کے ملازمین انتظامیہ سے نالاں
ایک سوال کے جواب میں روح اللہ مہدی نے کہا کہ مقامی انتظامیہ سے بات کرنا ایک فضول مشق ہے اور پھر بھی وہ انہیں یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ماؤں بہنوں کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کریں۔