مشرقی لداخ میں سرحدی کشیدگی کے بعد پیر کو سینئر کمانڈروں کے چھٹے اجلاس میں بھارت اور چین کے درمیان کئی امور پر اتفاق ہوا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں اطرف کوئی بھی ایسی کارروائی نہیں کی جائے گی جو صورتحال کو پیچیدہ بنائے۔دونوں فریقین نے زمین پر مواصلات کو مستحکم کرنے اور فوجی کمانڈر سطح کے اجلاس کا جلد از جلد انعقاد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
منگل کو مشترکہ پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین کے مابین واضح اور گہرائی سے تبادلہ خیال ہوا ہے۔ بھارت - چین کے سرحدی علاقوں میں ایل اے سی کے ساتھ صورتحال کو مستحکم کرنے کی بات کہی گئی۔
بیان کے مطابق فریقین نے زمین پر موجود مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی اقدام سے صورتحال پیچیدہ ہوسکتی ہے۔فریقین نے فوجی کمانڈر سطح کے اجلاس کا جلد از جلد انعقاد کرنے ، زمین پر موجود مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے اور مشترکہ طور پر امن کے تحفظ پر بھی اتفاق کیا۔
بتادیں کہ چھٹے کور کمانڈر سطح کا اجلاس پیر کے روز صبح دس بجے کے قریب شروع ہوا اور رات گیارہ بجے تک جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس کے دوران بھارت نے اصرار کیا تھا کہ چین کو ان کے جگہ پر واپس جانا چاہئے۔
دونوں فریق کے کور کمانڈر ایک ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد ملے کیونکہ دونوں فریق سرحد پر کشدگی کے تعلق سے مصروف تھے