اطلاع کے مطابق پریس کونسل آف انڈیا نے کشمیر سے شائع ہونے والے دو انگریزی اخبارات کے سرکاری اشتہارات بند کرنے کے حکومتی اقدام کا نوٹس لیا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر ایڈیٹڑس گلڈ نے کونسل کے سامنے سرکاری اقدام کے خلاف شکایت درج کی تھی۔
ریاستی حکومت نے مارچ کے شروع میں دو انگریزی روزناموں مثلاً 'گریٹر کشمیر' اور 'کشمیر ریڈر' کے اشتہارات بند کیے ہیں، تاہم اس کو بند کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
گیارہ مارچ کواس اقدام کے خلاف اکثر اخبارات نے اس طرح شائع کیے گئے کہ ان کے پہلے صفحے خالی تھے، اور اس روز اخبارات کے مدیروں اور دیگر اسٹاف نے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔
مدیروں نے الزام عائد کیا کہ ریاستی گورنر انتظامیہ اخبارات کی آزادی سلب کررہی ہے اور اشتہارات پر روک لگانا اسی عمل کا حصہ ہے۔
پریس کونسل نے 'گلڈ' کی شکایت پر گورنر انتظامیہ اور محکمہ تعلقات عامہ کے نام نوٹس جاری کیا ہے اور اس واقعے کو صحافی کی آزادی سلب کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ تین برس قبل بھی ریاستی حکومت نے 'کشمیر ریڈر' پر پابندی عائد کی تھی جس کے بعد اخبار کی اشاعت دو ماہ سے زائد کے لیے بند ہوگئی۔
صحافی کی آزادی کے لیے کام کرنے والی دنیا کی بڑی تنظیموں نے اس پابندی کے خلاف آواز بلند کی تھی۔