التجا مفتی نے اپنی والدہ کے ذاتی ٹویٹر ہینڈل پر غیر ملکی سفیروں کے دورہ کشمیر سے متعلق لکھا کہ' کم جونگ اُن کو اس طرح کی سفارتکاری پر فخر ہوگا۔ '
سفیروں کے ڈل جھیل کی سیرکے تصاویر پر التجا نے کہا کہ 'جس شکارا میں سفیر سوار ہوکر سیاحت سے لطف اندوز ہورہے ہیں وہاں جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ کی موجودگی کی کمی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے پاس بہت کچھ ہے جو وہ سفیروں کے ساتھ شیئر کرتے۔'
التجا مفتی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ وفد انٹرنیٹ معطلی اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کے بارے میں حکام سے پوچھ گچھ کرے گا۔
دوسرے ٹویٹ میں التجا نے لکھا: 'امید ہے کہ غیر ملکی سفیروں کا یہ وفد 5 اگست سے انٹرنیٹ پر عائد پابندی اور وادی کشمیر میں معاشی نقصانات کے بارے میں مرکزی حکومت سے سوال کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی وہ تین سابق وزرائے اعلیٰ کی رہائی کے بارے میں بات کریں گے۔'
واضح رہے کہ پچیس اراکین پر مشتمل غیر ملکی سفیروں کا وفد اس وقت دورہ جموں و کشمیر پر ہے جہاں وہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔اس وفد میں فرانس، جرمنی، کینیڈا، افغانستان کے سفارتکاروں کے علاوہ یورپی یونین کے اراکین پارلیمان بھی شامل ہیں۔