نمائندے کے مطابق ضلع اننت ناگ میں نامساعد حالات کے بیچ بعض افراد نے ضلع کے مختلف مقامات خاص کر سرینگر- جموں قومی شاہراہ کے قریب قانون کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیراتی کام کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی میں اس سے قبل بھی کشیدہ اور نامساعد حالات کے بیچ غیر قانونی تعمیراتی کیے جاتے رہے ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے چند مقامات خاص کر سنگم سے کھنہ بل تک جموں - سرینگر قومی شاہراہ پر اُن ادھوری عمارتوں کا تعمیراتی کام دوبارہ شروع کیا گیا ہے جن پر ضلع انتظامیہ نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیراتی کام کو روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈویژنل کشمیر کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق شاہراہ کے وسط سے دونوں اطراف میں 100میٹر کی دوری تک کوئی بھی ڈھانچہ تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
وہیں ریبن ڈیولپمنٹ ایکٹ (Rebon Development Act) کے مطابق سرینگر جموں قومی شاہراہ کے اطراف میں 75میٹر دائرے کے اندر کسی بھی قسم کا تعمیراتی ڈھانچہ قائم نہیں کیا جا سکتا۔
شاہراہ کا آس پاس کا وسیع حصہ آبی اول یعنی زرعی اراضی میں شامل ہوتا ہے، لہٰذا شاہراہ کے متصل مذکورہ اراضی پر لینڈ ریونیو ایکٹ (Land Revenue Act Section 133) سیکشن 133کے تحت کسی بھی قسم کا تعمیرات کام کرنا قانوناً جرم ہے۔
ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ خالد جہانگیر نے کہا کہ انتظامیہ اس سلسلے میں متحرک ہے اور انہوں نے ضلع کے کئی مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی ہے جس میں کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ دیگر جگہوں پر بھی ناجائز تعمیرات کے خلاف بہت جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔