انتظامیہ کے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "عدالت عظمیٰ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ نے ایک میٹنگ طلب کی ہے ۔ اس میٹنگ میں تمام مسائل پر بات کی گئی۔ اس کے علاوہ تمام افسران کو انٹرنیٹ خدمات بحال سے متعلق آرا بھی لی گئی۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "افسران کے علاوہ وادی کے ہر اضلاع کے سینیئر پولیس آفیسروں سے انٹرنیٹ بحالی کے لیے ماحول کتنا موزوں ہے اس کی جانکاری بھی لی گئی۔ ڈپٹی کمشنروں کی رائے بھی طلب کی گئی ہے۔"
واضح رہے کی پانچ اگست سے جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں تاہم یکم جنوری سے وادی کے 80 ہسپتالوں میں انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئی۔
دوسری طرف، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ای جی انل شکلا، سابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ معاملے کی تحقیقات کرنے آج سرینگر پہنچے۔ کل پانچ ممبران پر مشتمل این آئی اے کی ٹیم کشمیر آئی تھی۔
ایک سینیئر پولیس آفیسر کے مطابق این آئی اے نے آج دیویندر سنگھ کے خلاف کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔