اگرچہ وادی میں اس تازہ برف باری کے باعث رات کے درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے. لیکن دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی درج کی جارہی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ دو دنوں کی اس برفباری کے چلتے وادی بھر میں معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئی ہے .وہیں آج صبح سے ہوئی بھاری بارشوں کے نتیجے میں درالحکومت سرینگر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکیں زیر آب آگئیں ہیں اور اس صوتحال کے چلتے عام لوگوں کو عبور ومرور میں کافی مشکلات بھی پیش آرہی ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک جانب انتظامہ شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی بنانے کے دعوے تو کر رہا ہے لیکن دوسری طرف شہر سرینگر میں معمولی بارشوں سے ڈرنیج سسٹم ناکارہ ہو جانے سے سڑکوں پر سیلابی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے اور سمارٹ سٹی کے وہ تمام دعوے زمینی سطح پر سراب ہی ثابت ہورہے ہیں۔
اگرچہ اہم شہراہوں پر سے برف کو ہٹایا گیا ہے .تاہم شہر سرینگر اور اس کے ملحقہ علاقوں کی اندورنی سڑکوں پر برف جمع رہنے کی وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت میں خلل پڑرہا ہے۔
ادھر اس تازہ برفباری اور کم روشنی کی وجہ سے وادی کشمیر کا باقی دنیا سے ہوائی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے. سرینگر کے بین القوامی ہوائی اڈے سے گزشتہ روز سے ہی فضائی سروس معطل ہوکر رہ گئی تھی جو بدستور جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 13 جنوری کی شام تک پہاڑی اور میدانی علاقوں میں اسی طرح کی بارشوں اور برفباری کا سلسلہ کا جاری رہے تاہم اگلے 24 گھنٹوں کے دوران موسم میں کچھ حد تک بہتری کے امکانات ہیںڈ
واضح رہے کہ وادی کشمیر کے پہاڑی اور میدانی علاقوں میں گزشتہ دو دنوں سے درمیانہ درجہ سے بھاری برفباری ہورہی ہے۔