جے شنکر نے امریکی رکن پارلیمان پریمیلا جیا پال کی کشمیر سے متعلق پیش کی گئی رپورٹ سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں خاتون رکن کانگریس کے ساتھ ملاقات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ وہ کشمیر کی صحیح صورتحال کو دکھانے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ’’میں نہیں سمجھتا کہ یہ (رپورٹ) کشمیر کی صورتحال کی صحیح ترجمانی کرتی ہے یا یہ اس کی عکاسی کرتی ہے کہ حکومت ہند (کشمیر میں) کیا کررہی ہے۔ مجھے ان کے ساتھ ملاقات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘‘
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تیئں اس طرح کا رویہ ناقابل برداشت ہے اور سمجھ سے باہر ہے۔
ایس جے شنکر نے کہا کہ ’مجھے ملاقات میں ان لوگوں سے دلچسپی ہے جو مثبت سوچ اور مذاکرات کے لیے آزادانہ خیال رکھتے ہوں نہ کہ ان لوگوں سے جنہوں نے پہلے ہی اپنا ذہن الگ بنا لیا ہو۔"
واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی قانون سازوں نے بھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات منسوخ کی کیونکہ انہوں نے وفد میں ایک خاتون رکن پرامیلا جیاپال کی شرکت پر اعتراض کیا تھا۔ وزیر خارجہ کو امریکی امور خارجہ کی ہاؤس کمیٹی کے چیئرمین کے ساتھ میٹنگ طے کی گئی تھی۔ بھارتی سفارت خانے کے افسران نے کمیٹی کو مطلع کیا تھا کی اگر جیاپال اس وفد میں شامل ہوں گی تو وزیر خارجہ ان سے ملاقات نہیں کریں گے۔ کمیٹی نے تاہم جیاپال کو وفد سے علیحدہ کرنے سے انکار کیا جس کے بعد ملاقات منسوخ کی گئی۔
بھارتی نژاد جیاپال نے کشمیر کے حوالے سے حال ہی میں اممریکی کانگریس میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں، انٹرنیٹ اور عوامی نقل و حرکت پر عائد بندشوں پر حکومت ہند کی تنقید کی گئی تھی۔