ETV Bharat / state

Taj Mohiuddin on Gulam Nabi Azad غلام نبی آزاد اب کانگریس میں شامل نہیں ہوں گے، تاج محی الدین - غلام نبی آزاد کے متعلق افواہ

غلام نبی آزاد کے متعلق کانگریس میں شمولیت کی خبروں کے درمیان ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تاج محی الدین نے کہا کہ غلام نبی آزاد کانگریس میں شامل نہیں ہوں گے۔ آزاد ڈیموکریٹک پارٹی سے برطرف کیے گئے لیڈران افواہ پھیلا رہے ہیں۔ غلام نبی آزاد نے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اسے کانگریس کی سازش قرار دیا۔ Taj Mohiuddin on Gulam nabi azad

former minister Taj Mohiuddin
ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر سابق وزیر تاج محی الدین
author img

By

Published : Dec 30, 2022, 8:12 PM IST

Updated : Dec 30, 2022, 9:10 PM IST

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تاج محی الدین

جموں: کانگریس کے سابق سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کی کانگریس میں واپسی کی خبروں کو ڈیموکریٹک آزاد پارٹی نے مسترد کر دیا ہیں۔ غلام نبی آزاد کے قریبی ساتھی اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر سابق وزیر تاج محی الدین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواہ ہے کہ غلام نبی آزاد کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرنے جا رہے ہیں۔Taj Mohiuddin on Gulam nabi azad

انہوں نے کہا کہ اس وقت غلام نبی آزاد کی اہلیہ ہسپتال میں داخل ہیں اور آزاد ڈیموکریٹک پارٹی سے برطرف کیے گئے لیڈران افواہ پھیلا رہے ہیں کہ آزاد صاحب کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں پر دھیان نہیں دینا چاہے۔

وہیں غلام نبی آزاد نے بھی ٹویٹ کرکے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا اور لکھا کہ اے این آئی کے نمائندے کی طرف سے کانگریس پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں لکھی گئی اسٹوری دیکھ کر میں حیران ہوں۔ بدقسمتی سے اس طرح کی کہانیاں ابھی کانگریس پارٹی کے لیڈروں کے ایک گروپ کی طرف سے پلانٹ کی جا رہی ہیں اور یہ صرف میری پارٹی کے لیڈروں اور حامیوں کا حوصلہ پست کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔

غلام نبی آزاد کا ٹویٹ
غلام نبی آزاد کا ٹویٹ

انھوں نے مزید لکھا کہ میری کانگریس پارٹی اور اس کی قیادت کے خلاف کوئی بری خواہش نہیں ہے، تاہم میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ان قصہ گوئی کرنے والوں کو کہیں کہ وہ ایسا کرنے سے باز رہیں۔ ایک بار پھر میں اصرار کرنا چاہوں گا کہ یہ کہانی بالکل بے بنیاد ہے۔

واضح رہے کہ کہ غلام نبی آزاد نے راہل گاندھی کی قیادت کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کی سیاست میں داخل ہونے کا اعلان کیا اور اپنی 'آزاد ڈیموکریٹک پارٹی' تشکیل دی۔ ان کے فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کانگریس میں بھی پھوٹ پڑ گئی اور کئی سینئر لیڈر آزاد کے ساتھ ان کی پارٹی میں شامل ہوگئے، تاہم سابق نائب وزیر علی تارا چند کو غلام نبی آزاد کی پارٹی سے نکالا گیا اور دیگر لیڈران نے بھی آزاد کی پارٹی سے استعفی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Congress Rebel Leader Taj Mohiuddin Interview کانگریس میں گھٹن ہورہی تھی اسی لیے استعفیٰ دیا: تاج محی الدین

تاج محی الدین نے اس سے قبل ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا تھا کہ انڈین نیشنل کانگریس میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ سنیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نہ پارٹی میں سنوائی ہو رہی تھی اور نہ ہی کسی مشاورت میں شامل کیا جارہا تھا اور یہ سلسلہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد وقت سے جاری ہے ۔ ایسے میں جموں وکشمیر میں نظریہ کے اعتبار سے بہتر اور متبادل جماعت نہ ہونے کی وجہ کانگریس کو خیر باد کہنے میں اتنا عرصہ لگا۔

انھوں یہ بھی کہا تھا کہ اب چونکہ سیکولر کردار اور سوچ کے مالک غلام نبی آزاد کی پارٹی سامنے آنے والی ہے اس لیے ان کے استعفیٰ کے بعد زیادہ دیر نہ کرتے ہوئے میں نے کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کی۔ ایک سوال کے جواب میں تاج محی الدین نے کہا پہلے میری غلام نبی آزاد کے ساتھ نہیں بنتی تھی اور آپسی تعلقات بھی ٹھیک نہیں تھے لیکن جب میں نے ان کی قیادت میں کابینہ میں بحثیت وزیر کام کرتے ہوئے ان کے کام کرنے کے طریقے، نظریہ اور قائدانہ صلاحیت دیکھی تو میں ان کا قائل ہوگیا۔

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر تاج محی الدین

جموں: کانگریس کے سابق سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کی کانگریس میں واپسی کی خبروں کو ڈیموکریٹک آزاد پارٹی نے مسترد کر دیا ہیں۔ غلام نبی آزاد کے قریبی ساتھی اور ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈر سابق وزیر تاج محی الدین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواہ ہے کہ غلام نبی آزاد کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرنے جا رہے ہیں۔Taj Mohiuddin on Gulam nabi azad

انہوں نے کہا کہ اس وقت غلام نبی آزاد کی اہلیہ ہسپتال میں داخل ہیں اور آزاد ڈیموکریٹک پارٹی سے برطرف کیے گئے لیڈران افواہ پھیلا رہے ہیں کہ آزاد صاحب کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواہوں پر دھیان نہیں دینا چاہے۔

وہیں غلام نبی آزاد نے بھی ٹویٹ کرکے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا اور لکھا کہ اے این آئی کے نمائندے کی طرف سے کانگریس پارٹی میں دوبارہ شمولیت کے بارے میں لکھی گئی اسٹوری دیکھ کر میں حیران ہوں۔ بدقسمتی سے اس طرح کی کہانیاں ابھی کانگریس پارٹی کے لیڈروں کے ایک گروپ کی طرف سے پلانٹ کی جا رہی ہیں اور یہ صرف میری پارٹی کے لیڈروں اور حامیوں کا حوصلہ پست کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔

غلام نبی آزاد کا ٹویٹ
غلام نبی آزاد کا ٹویٹ

انھوں نے مزید لکھا کہ میری کانگریس پارٹی اور اس کی قیادت کے خلاف کوئی بری خواہش نہیں ہے، تاہم میں ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ان قصہ گوئی کرنے والوں کو کہیں کہ وہ ایسا کرنے سے باز رہیں۔ ایک بار پھر میں اصرار کرنا چاہوں گا کہ یہ کہانی بالکل بے بنیاد ہے۔

واضح رہے کہ کہ غلام نبی آزاد نے راہل گاندھی کی قیادت کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر جموں و کشمیر کی سیاست میں داخل ہونے کا اعلان کیا اور اپنی 'آزاد ڈیموکریٹک پارٹی' تشکیل دی۔ ان کے فیصلے کے بعد جموں و کشمیر کانگریس میں بھی پھوٹ پڑ گئی اور کئی سینئر لیڈر آزاد کے ساتھ ان کی پارٹی میں شامل ہوگئے، تاہم سابق نائب وزیر علی تارا چند کو غلام نبی آزاد کی پارٹی سے نکالا گیا اور دیگر لیڈران نے بھی آزاد کی پارٹی سے استعفی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Congress Rebel Leader Taj Mohiuddin Interview کانگریس میں گھٹن ہورہی تھی اسی لیے استعفیٰ دیا: تاج محی الدین

تاج محی الدین نے اس سے قبل ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا تھا کہ انڈین نیشنل کانگریس میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ سنیئر رہنماؤں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ نہ پارٹی میں سنوائی ہو رہی تھی اور نہ ہی کسی مشاورت میں شامل کیا جارہا تھا اور یہ سلسلہ گزشتہ ایک دہائی سے زائد وقت سے جاری ہے ۔ ایسے میں جموں وکشمیر میں نظریہ کے اعتبار سے بہتر اور متبادل جماعت نہ ہونے کی وجہ کانگریس کو خیر باد کہنے میں اتنا عرصہ لگا۔

انھوں یہ بھی کہا تھا کہ اب چونکہ سیکولر کردار اور سوچ کے مالک غلام نبی آزاد کی پارٹی سامنے آنے والی ہے اس لیے ان کے استعفیٰ کے بعد زیادہ دیر نہ کرتے ہوئے میں نے کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کی۔ ایک سوال کے جواب میں تاج محی الدین نے کہا پہلے میری غلام نبی آزاد کے ساتھ نہیں بنتی تھی اور آپسی تعلقات بھی ٹھیک نہیں تھے لیکن جب میں نے ان کی قیادت میں کابینہ میں بحثیت وزیر کام کرتے ہوئے ان کے کام کرنے کے طریقے، نظریہ اور قائدانہ صلاحیت دیکھی تو میں ان کا قائل ہوگیا۔

Last Updated : Dec 30, 2022, 9:10 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.