جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے سب ڈویژن رام سو میں جموں سرینگر قومی شاہراہ کو فورلائن میں تبدیل کرنے کے لیے حاصل کی گئی اراضی سے مقامی لوگ سخت پریشان ہیں۔
شاہراہ کو تعمیر کرانے والی ایجینسی نیشنل ہائی وے اتھارٹی اف انڈیا کی جانب سے حصولِ اراضی کو لے کر عوام کی رضامندی کو بالائے طاق رکھ کر زمین، رہائشی مکانات اور پھل دار درختوں کے حصول کی وجہ سے مقامی لوگ انتظامیہ سے سخت ناراض ہیں۔
زمین دار مذکورہ زمین کے لیے انتظامیہ سے متبادل جگہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت غیر ملکی مہاجرین کو بسانے کی کوشش کر رہی ہے تو ہم لوگوں کو حکومت کی طرف سے متبادل جگہ کیوں نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پھل دار درخت، رہائشی مکانات اور ملکیتی زمینیں ہیں، آنے والے موسم سرما میں برف باری میں بال بچوں اور مال مویشی کو کہا لے جائیں گے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے ان کے مسائل کو حل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ رامسو چودھری دل میر حسین کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے متاثرہ لوگوں کو بھر پور مدد کی یقین دہانی کی۔
قابل ذکر ہے کہ اس کے فوراً بعد ہی اس سلسلے میں کارروائی شروع کر دی گئی۔ زمینداروں کو متبادل زمین دینے کی جگہ کی تلاش شروع کی گئی ہے۔