جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'کیا حکومت ہند امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو جھوٹا قرار دے گی یا کشمیر کے حوالے سے تیسرے فریق کی مداخلت پر بھارت کے موقف میں غیر اعلانیہ تبدیلی واقع ہوئی ہے'۔
انہوں نے دوسرے ٹویٹ میں کہا: 'میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ جب ڈونلڈٹرمپ یہ کہتا ہے کہ وزیر اعظم ہند نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکہ کو ثالثی کرنے کو کہا تو وہ خود ہی یہ باتیں کہہ رہے ہیں لیکن میں چاہوں گا کہ وزارت خارجہ امور ڈونلڈٹرمپ کو اس دعوے پر ان کے ساتھ رابطہ کرے'۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ واشنگٹن میں ملاقات کے دوران کشمیر مسئلے پر ثالثی کرنے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے ان سے کہا تھا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حل میں معاونت کرے۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ مجھے ثالث بننے میں خوشی ہوگی۔