جموں:بارش کے باعث جموں کے سب سے بڑے دریا چناب کے پانی کی سطح میں اضافہ ہونے سے سرحد کے قریب گھرخال علاقے میں دریائے چناب کے کنارے پر بند ٹوٹ گیا ہے جس کے بعد دریائے چناب کا پانی گھرخال کے علاقے میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دریائے چناب میں دریا کے کنارے بنے کئی مکانات بھی ڈوب گئے ہیں۔ آج صبح بھی دریائے چناب کے کنارے بنایا ہوا مکان پانی کے بہاؤ سے دیکھتے ہی دیکھتے گر گیا۔ خوش قسمتی سے انتظامیہ نے پہلے ہی دن مکانات خالی کرا لیے تھے۔
تاہم دوسری جانب بند ٹوٹنے سے دریا کے کنارے کے کئی گھر تاحال پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، اس علاقے میں بڑی تعداد میں گجر برادری کے لوگ رہتے ہیں، جن کے پاس سینکڑوں جانور ہیں، ایسی صورتحال میں انسانوں اور جانوروں دونوں کو ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے۔ انتظامیہ نے اپنے طور پر لوگوں کو واپس جانے کو کہا ہے لیکن فی الحال مکمل طور پر رہنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
اس کی وجہ سے لوگوں نے ابھی تک اپنے گھر خالی نہیں کیے ہیں۔ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ جلد از جلد لوگوں کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیے جائیں۔ اس کے لیے انتظامیہ نے فوج سے بھی مدد لی ہے جو انتظامیہ کو خیمے فراہم کر رہی ہے۔ اس وقت جس طرح کی صورتحال ہے اس سے لگتا ہے کہ اگر مزید بارش ہوئی تو کئی دیہات چناب کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Traffic Suspended جموں میں موسلا دھاربارش کے سبب ٹریفک معطل
انتظامیہ کے مطابق اس علاقے میں 3500 افراد رہائش پذیر ہیں۔ زیادہ تر لوگوں نے اپنا گھر خالی کرنا شروع کر دیا ہے۔ لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے مویشیوں کی وجہ سے اپنا گھر نہیں چھوڑ سکتے۔ ایسے میں لوگوں نے انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ انہیں کوئی بڑی جگہ دی جائے جہاں وہ اپنا سامان اور مویشی لے جا سکیں۔