ETV Bharat / state

کشمیر میں ای کامرس دفاتر مقفل - انٹرنیٹ پر پابندی

ایک جانب بھاجپا سرکار ڈیجیٹل انڈیا کے نعرے لگا کر نوجوان کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے، دوسری جانب وادی کشمیر میں گزشتہ زائد از دو ماہ سے انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے سینکڑوں نوجوان بے روزگار ہوگئے ہیں۔

کشمیر میں ای کامرس دفاتر مقفل
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 8:08 PM IST


انٹرنیٹ سے جہاں دنیا بھر میں ای کامرس وجود میں آیا وہیں وادی کشمیر میں بھی نوجوانوں نے اس کو اپنے زورگار کا وسیلہ بنایا، لیکن مرکزی سرکار کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مواصلاتی نظام پر بابندی عائد کر دی، جس میں خاص کر انٹرنیٹ اور براڈبینڈ ابھی بھی بند ہیں۔

کشمیر میں ای کامرس دفاتر مقفل

وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے سرینگر کے کرن نگر علاقے میں چند برس قبل ای کامرس کمپنیاں شروع کی تھی جن میں ان کے مالکان کے علاوہ بیسیوں نوجوانوں کو روزگار میسر ہوا تھا۔

یہ نجی، ای کامرس کمپنیاں وادی میں بڑھتی بے روزگاری کے بیچ نوجوانوں کیلئے امید کی کرن ثابت ہو رہی تھیں۔

ای ٹی وی بھارت نے کرن نگر میں واقع ان کمپنیوں کے دفاتر کا دورہ کیا اور ان کے مالکان سے بات کرنے کی کوشش کی، تاہم ان کمپنیوں کے دروازوں پر تالے لگے ہوئے ہیں اور ان کے مالکان دلی اور دیگر ریاستوں میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے ای کامرس کمپنی کے ایک مالک سے فون پر رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ' انہوں نے کمپنی کو بند کر دیا ہے اور ساتھ ہی 10 ملازمین کی چھٹی کر دی ہے۔'

ان کمپنیوں میں 100 کے قریب نوجوان اپنا روزگار حاصل کر رہے تھے جو اب بے روزگار ہو گئے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370اور دفعہ 35اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی سے قبل ہی گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے طول و ارض میں سخت ترین بندشیں عائد کرنے کے علاوہ مواصلاتی نظام بشمول موبائل، لینڈلائن اور سبھی طرح کے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا۔

گرچہ مرحلہ وار پہلے لینڈ لائن اور بعد میں پوسٹ پیڈ موبائل خدمات کو بحال کر دیا گیا تاہم انٹرنیٹ خدمات ابھی بھی معطل ہیں۔

انٹرنیٹ پر منحصر سبھی طرح کی کمپنیاں اور نجی کاروبار کرنے والے افراد کا روزگار پوری طرح ٹھپ ہے جن میں ای کامرس اور ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرس خاص طور پر شامل ہیں۔


انٹرنیٹ سے جہاں دنیا بھر میں ای کامرس وجود میں آیا وہیں وادی کشمیر میں بھی نوجوانوں نے اس کو اپنے زورگار کا وسیلہ بنایا، لیکن مرکزی سرکار کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مواصلاتی نظام پر بابندی عائد کر دی، جس میں خاص کر انٹرنیٹ اور براڈبینڈ ابھی بھی بند ہیں۔

کشمیر میں ای کامرس دفاتر مقفل

وادی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے سرینگر کے کرن نگر علاقے میں چند برس قبل ای کامرس کمپنیاں شروع کی تھی جن میں ان کے مالکان کے علاوہ بیسیوں نوجوانوں کو روزگار میسر ہوا تھا۔

یہ نجی، ای کامرس کمپنیاں وادی میں بڑھتی بے روزگاری کے بیچ نوجوانوں کیلئے امید کی کرن ثابت ہو رہی تھیں۔

ای ٹی وی بھارت نے کرن نگر میں واقع ان کمپنیوں کے دفاتر کا دورہ کیا اور ان کے مالکان سے بات کرنے کی کوشش کی، تاہم ان کمپنیوں کے دروازوں پر تالے لگے ہوئے ہیں اور ان کے مالکان دلی اور دیگر ریاستوں میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت نے ای کامرس کمپنی کے ایک مالک سے فون پر رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ' انہوں نے کمپنی کو بند کر دیا ہے اور ساتھ ہی 10 ملازمین کی چھٹی کر دی ہے۔'

ان کمپنیوں میں 100 کے قریب نوجوان اپنا روزگار حاصل کر رہے تھے جو اب بے روزگار ہو گئے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370اور دفعہ 35اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی سے قبل ہی گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے طول و ارض میں سخت ترین بندشیں عائد کرنے کے علاوہ مواصلاتی نظام بشمول موبائل، لینڈلائن اور سبھی طرح کے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا۔

گرچہ مرحلہ وار پہلے لینڈ لائن اور بعد میں پوسٹ پیڈ موبائل خدمات کو بحال کر دیا گیا تاہم انٹرنیٹ خدمات ابھی بھی معطل ہیں۔

انٹرنیٹ پر منحصر سبھی طرح کی کمپنیاں اور نجی کاروبار کرنے والے افراد کا روزگار پوری طرح ٹھپ ہے جن میں ای کامرس اور ٹور اینڈ ٹراول آپریٹرس خاص طور پر شامل ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.