آج این آئی اے کی 6 رکنی ٹیم وادی کشمیر سنگھ کو اپنے حراست میں لینے آرہی تھی تاہم خراب موسم کی وجہ سے اُن کی پرواز سرینگر ایئرپورٹ پر اتر نہیں پائی۔
این آئی اے کے ایک سینیئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ہماری ٹیم دیویندر سنگھ کو حراست میں لینے کشمیر جانے والی تھی لیکن باری برفباری کی وجہ سے ایسا آج ممکن نہیں ہو پایا۔ موسم سازگار ہونے کی صورت میں ہماری ٹیم سرینگر جا کر دیویندر کو حراست میں لیکر دیلی لے کر آئی گی اور پورے معاملے پر تفصیلاً پوچھ گچھ کریگی۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "کشمیر میں ہمارے پہلے سے ہی تعینات اہلکاروں نے آئی بی اور ملیٹری انٹیلیجنس کے ساتھ مل کر کے پوچھ گچھ کی ایک رپورٹ بنائی ہے۔ اس رپورٹ پر بھی دوبارہ سے کام کیا جائے گا۔"
رپورٹ سے منظرعام پر آئی خبروں پر اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "میڈیا میں آئی خبریں ادھوری ہیں۔ کافی باتوں کی وضاحت ابھی کرنی باقی ہے۔ ہماری تحقيقات کے بعد دیویندر سنگھ معاملے کے کئی رازوں سے پردہ اٹھانے کا امکان ہے۔"
واضح رہے کہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ جنوری کی ماہ کی 11 تاریخ کو جنوبی کشمیر کے ونپو علاقے سے دو عسکریت پسندوں کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔
اس واقعے سے قبل دیویندر سنگھ کا نام افضل گورو نے اپنے وکیل کو لکھے خط میں لیا تھا۔ گورو کا دعویٰ تھا کہ دیویندر سنگھ نے ہی اُن کو محمد نام کے ایک شخص کو دہلی لے جانے ، اُن کے لیے گاڑی خریدنے اور رہنے کا انتظام کرنے کو کہا تھا۔