صارفین، لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ رجسٹریشن فیس میں تخفیف کی جائے۔
بی جے پی حکومت کی جانب سے رواں برس یکم اگست سے سینٹرل موٹر وہیکلز ایکٹ میں ترمیم کرنے کے بعد نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں ملک بھر میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے سے یہ ترمیم شدہ ایکٹ یہاں بھی نافذ ہوگیا جس سے جموں و کشمیر میں گاڑی خریدنے پر 9 فیصد فیس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے رؤف قادری کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے 4 لاکھ کی نئی گاڑی خریدی ہے لیکن نئے قوانین کے مطابق ان کو 9 فیصد رجسٹریشن فیس کے حساب سے 36 ہزاز روپے ادا کرنا پڑا۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'جموں و کشمیر کے خصوصی محکمہ ٹرانسپورٹ نے فیس کم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔'
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'حکومت اس مسئلے پر غور کریں۔'
ان کا کہنا ہے کہ 'کشمیر میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیوں سے رجسٹریشن کرنا دشوار ہو گیا ہے۔'
کشمیر کے ریجنل ٹرانسپورٹ افسر اکرام اللہ ٹاک نے ای ٹی ای بھارت کو بتایا کہ 'اگست سے نئے ٹریفک قوانین جموں و کشمیر میں بھی نافذ ہونے کی وجہ سے روڈ ٹیکس میں اضافہ ہوا ہے۔ اس معاملے پر متعلقہ محکمہ غور و خوص کر رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ممکنہ طور پر آنے والے دنوں میں اس فیس میں تحفیف کی جائے گی۔'