ETV Bharat / state

کشمیر: 70 سالہ رحتی بیگم کی عجیب و غریب داستان، ماہانہ اجرت محض 100 روپے

ستر برس کی یہ خاتون گذشتہ چالیس برسوں سے محکمہ صحت میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ لیکن اجرت کے طور انھیں ماہانہ صرف 100 روپے ملتے ہیں۔

author img

By

Published : Mar 21, 2019, 9:41 AM IST

رحتی بیگم


مفلسی کی شکار اس برزرگ خاتون نے سنہ 1979 میں 10 روپے ماہانہ بطور صفائی ملازم کے کام شروع کیا۔ پانچ برس بعد تنخواہ میں اضافہ ہوا اور 30 روپے ملنے لگے۔گزشتہ برس ان کی تنخواہ میں ایک اور اضافہ ہوا اور اب انھیں ماہانہ 100 روپے ملتے ہیں۔

رحتی بیگم


رحتی بیگم سات بچوں کی ماں ہیں۔ ان پر غموں کا پہاڑ اس وقت ٹوٹا جب سنہ 1982 میں ان کے شوہر چل بسے۔ شوہر کے بچھڑنے کا زخم ابھی تازہ ہی تھا کہ ان کا جواں سال بیٹا بھی نہ رہا۔

اننت ناگ کے بٹنگو علاقے کی رحتی بیگم نے محکمہ صحت میں صفائی کرتے ہوئے اپنی زندگی کھپا دی۔ اس دور میں آج جبکہ یومیہ مزدوری ساڑھے تین سو روپے سے بھی زیادہ ہے، آخر سو روپے ماہانہ میں ان کا گزارا کیسے ہوتا ہوگا۔

تنخواہ کم ہونے سبب وہ ڈیوٹی کے اوقات کے بعد پڑوسیوں کے گھروں میں صفائی کا کام کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی رہیں۔ کئی بار متعلقہ محکمے کے اعلیٰ افسران کا دروازہ کھٹکھٹایا تاہم انہیں مایوسی ہی ہاتھ لگی۔

رحتی بیگم کی یہ کہانی اس بات کی مظہر ہے کہ سرکاری انتظامیہ، حکومتی ادارے اور اعلی افسران تک کسی محبور و بے کس کی فریاد مشکل سے پہنچتی ہے۔ لیکن ظلم و نا انصافی کے باوجود ان کا حوصلہ نہیں ٹوٹا، وہ آج بھی ہمت سے انصاف کی امید لگائے بیٹھی ہیں۔


مفلسی کی شکار اس برزرگ خاتون نے سنہ 1979 میں 10 روپے ماہانہ بطور صفائی ملازم کے کام شروع کیا۔ پانچ برس بعد تنخواہ میں اضافہ ہوا اور 30 روپے ملنے لگے۔گزشتہ برس ان کی تنخواہ میں ایک اور اضافہ ہوا اور اب انھیں ماہانہ 100 روپے ملتے ہیں۔

رحتی بیگم


رحتی بیگم سات بچوں کی ماں ہیں۔ ان پر غموں کا پہاڑ اس وقت ٹوٹا جب سنہ 1982 میں ان کے شوہر چل بسے۔ شوہر کے بچھڑنے کا زخم ابھی تازہ ہی تھا کہ ان کا جواں سال بیٹا بھی نہ رہا۔

اننت ناگ کے بٹنگو علاقے کی رحتی بیگم نے محکمہ صحت میں صفائی کرتے ہوئے اپنی زندگی کھپا دی۔ اس دور میں آج جبکہ یومیہ مزدوری ساڑھے تین سو روپے سے بھی زیادہ ہے، آخر سو روپے ماہانہ میں ان کا گزارا کیسے ہوتا ہوگا۔

تنخواہ کم ہونے سبب وہ ڈیوٹی کے اوقات کے بعد پڑوسیوں کے گھروں میں صفائی کا کام کر کے اپنے بچوں کا پیٹ پالتی رہیں۔ کئی بار متعلقہ محکمے کے اعلیٰ افسران کا دروازہ کھٹکھٹایا تاہم انہیں مایوسی ہی ہاتھ لگی۔

رحتی بیگم کی یہ کہانی اس بات کی مظہر ہے کہ سرکاری انتظامیہ، حکومتی ادارے اور اعلی افسران تک کسی محبور و بے کس کی فریاد مشکل سے پہنچتی ہے۔ لیکن ظلم و نا انصافی کے باوجود ان کا حوصلہ نہیں ٹوٹا، وہ آج بھی ہمت سے انصاف کی امید لگائے بیٹھی ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.