ETV Bharat / state

حکومت سے کسان کریڈٹ کارڈ لون معاف کرنے کا مطالبہ

author img

By

Published : Mar 12, 2021, 8:07 PM IST

رین آتھر کے 80 فیصد لوگوں نے محکمہ ذراعت سے کسان کریڈٹ کارڈ لون حاصل کیا تھا لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر اب مقامی لوگوں کو لون واپس کرنے میں مختلف پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

حکومت سے کسان کریڈٹ کارڈ لون معاف کرنے کا مطالبہ
حکومت سے کسان کریڈٹ کارڈ لون معاف کرنے کا مطالبہ

جموں و کشمیر کے کوکرناگ علاقہ رین آتھر کے لوگوں کے مطابق 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر وادی کے مختلف طبقوں سے وابستہ افراد کی مالی حالت خراب ہو چکی تھی۔

اسی کے ساتھ گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذ لاک داؤن کی وجہ سے رین آتھر علاقے کے لوگوں کو مزید مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ اس کی وجہ سے لوگوں نے اپنے اہل و عیال کو پالنے کی غرض سے کسان کریڈٹ کارڈ پر بینکوں سے کم شرح پر قرضہ لیا تھا اور اپنی روز مرہ کی زندگی کو بحال کیا تھا۔

ویڈیو

اس دوران مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'مذکورہ علاقے میں کوئی بھی شخص ملازمت سے وابستہ نہیں ہے،' انہوں نے کہا کہ رین آتھر کے تقریباً تمام لوگ مزدور طبقہ سے وابستہ ہیں، جنہیں دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے ملتی ہے۔ علاقے کے لوگ آج بھی مفلسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ علاقے میں کمانے کا کوئی ایسا ذریعہ نہیں ہے جس سے وہ کما کر بینک سے لیا ہوا قرضہ سود سمیت واپس کرسکیں۔

اس تعلق سے رین آتھر کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کے سی سی لون کو معاف کرے تاکہ مقامی لوگ راحت کی سانس لے سکیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اس سلسلے میں محکمہ ذراعت کے چیف ایگریکلچر افسر سعید وسیم احمد شاہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'یہ لون کسانوں کو ذراعت میں کام آنے والے چیزوں کو خریدنے کے لئے کم شرح پر دیا جاتا ہے۔ لون معاف کرنا اُن کے اختیار میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے۔ بلکہ اس مسئلے پر مرکز اور یونین ٹریٹری کی انتظامیہ فیصلہ لے سکتی ہے۔'

جموں و کشمیر کے کوکرناگ علاقہ رین آتھر کے لوگوں کے مطابق 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر وادی کے مختلف طبقوں سے وابستہ افراد کی مالی حالت خراب ہو چکی تھی۔

اسی کے ساتھ گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں نافذ لاک داؤن کی وجہ سے رین آتھر علاقے کے لوگوں کو مزید مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ اس کی وجہ سے لوگوں نے اپنے اہل و عیال کو پالنے کی غرض سے کسان کریڈٹ کارڈ پر بینکوں سے کم شرح پر قرضہ لیا تھا اور اپنی روز مرہ کی زندگی کو بحال کیا تھا۔

ویڈیو

اس دوران مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'مذکورہ علاقے میں کوئی بھی شخص ملازمت سے وابستہ نہیں ہے،' انہوں نے کہا کہ رین آتھر کے تقریباً تمام لوگ مزدور طبقہ سے وابستہ ہیں، جنہیں دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے ملتی ہے۔ علاقے کے لوگ آج بھی مفلسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ علاقے میں کمانے کا کوئی ایسا ذریعہ نہیں ہے جس سے وہ کما کر بینک سے لیا ہوا قرضہ سود سمیت واپس کرسکیں۔

اس تعلق سے رین آتھر کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کے سی سی لون کو معاف کرے تاکہ مقامی لوگ راحت کی سانس لے سکیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اس سلسلے میں محکمہ ذراعت کے چیف ایگریکلچر افسر سعید وسیم احمد شاہ سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'یہ لون کسانوں کو ذراعت میں کام آنے والے چیزوں کو خریدنے کے لئے کم شرح پر دیا جاتا ہے۔ لون معاف کرنا اُن کے اختیار میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے۔ بلکہ اس مسئلے پر مرکز اور یونین ٹریٹری کی انتظامیہ فیصلہ لے سکتی ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.