دارالحکموت سرینگر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کیا گیا، جگہ جگہ پر کھار دار تار سے سڑکوں کو سیل کیا گیا ہے اور سکیورٹی کی اضافی نفری کی تعیناتی عمل میں لاکر لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا جارہا ہے۔
وہیں دوسری جانب ریاست بھر میں تمام انٹر خدمات کو بھی مکمل طور معطل رکھا گیا ہے ۔اور تناؤ بھری اس صورتحال کے درمیان ریاست خاص کر وادی کشمیر کا باقی دنیا سے رابطہ منقطہ ہوگیا ہے ۔
لوگ سہمے ہوئے ہیں اور خوف وہراس میں اپنے گھروں میں محصور کئے گئے ہیں ۔ وہیں ہر چہار سو سنناٹا چھایا ہوا ہے۔
دوسری طرف ریاست کے مین اسڑیم پارٹیوں کے سربران کو بھی گذشتہ رات سے گھروں میں ہی نظر بند رکھا گیا جن میں نیشنل کانفرنس کے عمر عبدللہ، پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی نے اور پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون شامل ہیں ۔