ڈوڈہ : مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے ایس ایس پی ڈوڈہ عبدالقیوم نے بتایا کہ گزشتہ ماہ پولیس تھانہ ٹھاٹھری کی حدود میں شبنوت کے مقام پر جموں سے کشتواڑ کی طرف دکان کا سامان لے کر جانے والا ٹاٹا موبائل سڑک حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ پولیس نے اس ضمن میں تحقیقات شروع کر دی۔ اس معاملے میں کئی اہم خلاصے ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ جائے حادثہ سے ایک موبائل فون برآمد ہوا ۔جس کی باریک بینی سے جانچ کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ فون عاشق علی ولد خیر دین سکنہ ترون بھالہ کا تھا۔ عاشق سے پوچھ تاچھ کرنے پر اُس نے بتایا کہ یہ موبائل اُس کے بہنوئی شمیم احمد ولد بشیر احمد کے پاس ہوتا ہے ۔ پولیس نے ڈرائیور شمیم احمد کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا ۔شیم احمد نے پوچھ گچھ کے دوران انکشاف کیا کہ اُس نے عاشق علی اور بشیر احمد کے ساتھ مل کر بنیت مجرمانہ سامان کو بھالہ کے ترون اور پرانو علاقے میں ذخیرہ کیا ہے۔گاڑی کو کشتواڑ کی طرف لے گئے لیکن گاڑی کو سازش کے تحت دریائے چناب میں حادثہ بناکر دریا برد کر دیا گیا تاکہ وہ اس چوری کو حادثے کا نام دے کر سامان کو فروخت کرکے پیسے کما سکیں ۔ڈرائیور کے انکشاف پر پولیس نے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے اور گیارہ لاکھ مالیت کا مسروقہ مال برآمد کر لیا ۔
یہ بھی پڑھیں:BJP Leader Reaction پلوامہ، بی جے پی رہنماؤں نے بادل پٹھنے کے بعد نقصانات کا جائزہ لیا
ایس یس پی کا کہنا ہے کہ مسروقہ مال میں اشیاء خوردنی ،مشروبات ،پینٹ ،پائپ کے علاوہ متعدد اشیاء شامل ہیں ۔پولیس نے اس ضمن میں معاملہ درج کرکے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ۔