جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جسٹس سنجیو کمار نے پی ڈی پی کے ایک نوجوان رہنما جاوید احمد پارا اور تین لوگوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور ان کی رہائی کا حکم دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے سوپور کے رہنے والے امتیاز حسین میر، ارشاد احمد ڈار اور بارہمولہ کے رہنے والے پی ڈی پی نوجوان رہنما جاوید احمد پارے کے خلاف پی ایس اے کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔
ان تینوں افراد کو پولیس نے حزب المجاہدین کے ساتھ منسلک ہونے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد ان کی گرفتاری ہوئی تھی۔
حال ہی میں بی جے پی کے جنرل سیکریٹری رام مادھو کشمیر کے دورے پر تھے، اپنے دورے کے دوران انھوں نے جموں اور کشمیر کی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
وہیں رام مادھو نےسرینگر اور جموں میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے 'جموں و کشمیر میں 100 سے کم لوگوں کو نظر بند رکھا گیا ہے ، اور کئی لوگوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ علاقوں میں حالات بہتر ہورہے ہیں اور جلد جموں و کشمیر میں امن بحال ہو گا۔ اس کے علاوہ جس طرح سے کرگل میں انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا گیا ہے، ایسے ہی جموں و کشمیر میں مرحلے وار طریقے سے انٹرنیٹ خدمات کو بحال کیا جائے گا'۔