لا ڈاؤن کے دوران وادی کشمیر میں خوانچہ فروشوں کی زندگی اجیرن بنتی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں آج سرینگر کے لال چوک میں موجود مشہور مکہ مارکٹ کے خوانچہ فروشوں نے کہا کہ گزشتہ تین مہینوں کے جاری لاک ڈاؤن میں وہ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوئے ہیں۔
خوانچہ فروشوں نے کہا کہ وہ ایک ایک دانے کے لیے ترس رہے ہیں۔ اس دوران سہیل نامی خوانچہ فروش نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مکہ مارکٹ میں تقریبا 480 ایسا کنبہ جو اسی پر مشتمل ہے جو پوری طرح سے اس کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔
انہون نے کہا کہ' انتظامیہ کی جانب سے ہمارے لیے اب تک کوئی امدادی پیکیج کا اعلان نہیں کیا گیا۔'
اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت سے خاص کر ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے ان کے لیے بھی کوئی امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔