جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری میں جہاں جمعہ کو مساجد میں نمازیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی وہیں انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی اداروں اور مسافر بردار گاڑیوں کی آمدو رفت پر پابندی عائد کی گئی۔
حالات کے مدنظر راجوری میونسپلٹی بھی حرکت میں آئی اور صبح سے ہی شہر کے ساتھ گرد و نواح میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کرنے کا سلسلہ شروع کیا جبکہ میونسپلٹی کی جانب سے لوگوں کو ہدایت دی جارہی ہے کہ وہ ضروری کام کے لئے ہی بازار کا رخ کرے۔
میو نسپل کونسل کے چیرمین محمد عارف نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ وہ جنگ ہے جس میں ہم سپاہی بھی ہیں اور دشمن بھی۔ اس جنگ پر فتح پانے کےلئے ہر ایک شہری کو اپنا فرض ادا کرنا ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں وہ لوگوں کی حفاظت کےلئے ہیں۔ اس میں عوام کو بھی اپنا تعاون پیش کرنا چاہیے۔
اس درمیان راجوری کےلئے ایک اچھی خبر بھی ہے۔ راجوری میں جن دو افراد کے ٹیسٹ کئے گے تھے ان کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ اس کے بعد کسی بھی شخص کو ہسپتال میں نہیں لایا گیا۔