ETV Bharat / state

کوروناوائرس: لاک ڈاؤن کے درمیان کشمیر میں اہم واقعات - نائٹ کرفیو

جموں و کشمیر میں تیسرے مرحلے کے لاک ڈاؤن کا آج پہلا دن ہے جس دوران چند بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کے درمیان کشمیر میں اہم واقعات
کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کے درمیان کشمیر میں اہم واقعات
author img

By

Published : May 4, 2020, 8:53 PM IST

دربا مئو

پیر کے روز جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں چھ ماہ کے بعد سول سیکٹرٹریٹ جزوی طور کھولا گیا۔

کشمیر میں سول سول سیکٹرٹریٹ آج مکمل طور پر کھل کر سرکاری کام و کاج کا آغاز ہوتا ہے، لیکن کووڈ 19 وبا کے پیش نظر یہ جزوی طور سرینگر منتقل کیا گیا ہے جبکہ بیشتر عملہ اور عہدیدار جموں ونگ میں ہی کام انجام دیں گے۔



سول سیکرٹریٹ ہر چھ ماہ کے بعد سرما میں جموں منتقل کیا جاتا ہے جبکہ گرما میں یہ سرینگر میں منتقل کر دیا جاتا تھا-

دربار مئو کی روایت 148 برس قبل سنہ 1872میں ڈوگرہ شاہی دور میں مہاراجہ رنبیر سنگھ سے شروع ہوئی ہے اور آج تک بر قرار ہے۔

کورونا وائرس کے پس منظر میں رواں برس مکمل دربا مئو ممکن نہیں ہو پایا ہے جس کے باعث انتظامیہ نے کشمیر ونگ میں وادی سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین کو یہاں حاضر رہنے کے احکامات صادر کیے ہیں جبکہ جموں صوبے کے ملازمین جموں ونگ میں ہی کام کریں گے۔

انتظامیہ کے مطابق فی الحال دربا مئو کی مکمل منتقلی کو 15 جون تک مئوخر کیا گیا ہے اور اس وقت کی صورتحال کے مطابق اس کو مکمل طور کشمیر منتقل کیا جائے گا-

سرکاری دستور کے مطابق ایل جی جی سی مرموں کو سیکورٹی دستوں نے گوارڈ آف آنر پیش کیا- کورونا وائرس کے پس منظر میں بھیڑ کو کم کرنے کیلئے میڈیا کو اجازت نہیں دی گئی، محض محکمہ اطلاعات کو یہ پروگرام کوور کرنے کی اجازت تھی-

اس دوران سول سیکریٹریٹ کے ارد گرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

نائٹ کرفیو

جہاں جموں و کشمیر میں گزشتہ 50 روز سے سخت لاک ڈاؤن جاری ہے، وہیں انتظامیہ نے سوموار کو نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے-

جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ تمام مقامات پر شام کے سات بجے سے صبح سات بجے تک کرفیو نافز رہے گا-

انہوں نے لکھا کہ پاس کے بغیر کسی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم طبی ایمرجنسی اس کرفیو سے مثتثنی ہے-


پوری وادی ریڈ زون قرار

جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے مطابق جہاں چار اضلاع- سرینگر، بانڈی پورہ، شوپیان اور اننت آگ- کو ریڈ زون قرار دیا ہے، لیکن جموں و کشمیر انتظامیہ نے پوری وادی، جس میں 10 اضلاع شامل ہیں، کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ جموں صوبے سے تین- جموں، سانبہ اور کٹھوہ- کو ریڈ زون قرار دیا ہے-

4جی انٹرنیٹ کی بحالی

جموں و کشمیر میں گزشتہ برس کے پانچ اگست سے 4 جی انٹرنیٹ خدمات پر بدستور پابندی جاری ہے جس سے زندگی کے بیشتر شعبے متاثر ہورہے ہے

اس ضمن میں سپریم کورٹ میں کشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسیشن اور مونڈیشن آف میڈیا پروفیشنلز کی عرضیوں پر پیر کے روز و بذریعہ ویڈیو کانفرنس سنوائئ ہوئی جس کے بعد عدالت نے اس کی بحالی کے متعلق اپنا فیصلہ فی الحال محفوظ رکھا۔

عدالت کے اعلان سے قبل اس معاملے پر درخواست گزارون کے وکیل اور سرکاری وکلاء کے درمیان بحث ہوئی جس دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور لاک ڈاون کے بیچ انکو آن لاین کالسز لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لیکن مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی قومی سلامتی کیلئے رکھی گئی ہے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو-

عدالت بے فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا کہ 'ہم اس معاملے میں مناسب فیصلہ صادر کریں گے' -



دربا مئو

پیر کے روز جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں چھ ماہ کے بعد سول سیکٹرٹریٹ جزوی طور کھولا گیا۔

کشمیر میں سول سول سیکٹرٹریٹ آج مکمل طور پر کھل کر سرکاری کام و کاج کا آغاز ہوتا ہے، لیکن کووڈ 19 وبا کے پیش نظر یہ جزوی طور سرینگر منتقل کیا گیا ہے جبکہ بیشتر عملہ اور عہدیدار جموں ونگ میں ہی کام انجام دیں گے۔



سول سیکرٹریٹ ہر چھ ماہ کے بعد سرما میں جموں منتقل کیا جاتا ہے جبکہ گرما میں یہ سرینگر میں منتقل کر دیا جاتا تھا-

دربار مئو کی روایت 148 برس قبل سنہ 1872میں ڈوگرہ شاہی دور میں مہاراجہ رنبیر سنگھ سے شروع ہوئی ہے اور آج تک بر قرار ہے۔

کورونا وائرس کے پس منظر میں رواں برس مکمل دربا مئو ممکن نہیں ہو پایا ہے جس کے باعث انتظامیہ نے کشمیر ونگ میں وادی سے تعلق رکھنے والے تمام ملازمین کو یہاں حاضر رہنے کے احکامات صادر کیے ہیں جبکہ جموں صوبے کے ملازمین جموں ونگ میں ہی کام کریں گے۔

انتظامیہ کے مطابق فی الحال دربا مئو کی مکمل منتقلی کو 15 جون تک مئوخر کیا گیا ہے اور اس وقت کی صورتحال کے مطابق اس کو مکمل طور کشمیر منتقل کیا جائے گا-

سرکاری دستور کے مطابق ایل جی جی سی مرموں کو سیکورٹی دستوں نے گوارڈ آف آنر پیش کیا- کورونا وائرس کے پس منظر میں بھیڑ کو کم کرنے کیلئے میڈیا کو اجازت نہیں دی گئی، محض محکمہ اطلاعات کو یہ پروگرام کوور کرنے کی اجازت تھی-

اس دوران سول سیکریٹریٹ کے ارد گرد سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

نائٹ کرفیو

جہاں جموں و کشمیر میں گزشتہ 50 روز سے سخت لاک ڈاؤن جاری ہے، وہیں انتظامیہ نے سوموار کو نائٹ کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے-

جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ تمام مقامات پر شام کے سات بجے سے صبح سات بجے تک کرفیو نافز رہے گا-

انہوں نے لکھا کہ پاس کے بغیر کسی کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاہم طبی ایمرجنسی اس کرفیو سے مثتثنی ہے-


پوری وادی ریڈ زون قرار

جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے مطابق جہاں چار اضلاع- سرینگر، بانڈی پورہ، شوپیان اور اننت آگ- کو ریڈ زون قرار دیا ہے، لیکن جموں و کشمیر انتظامیہ نے پوری وادی، جس میں 10 اضلاع شامل ہیں، کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ جموں صوبے سے تین- جموں، سانبہ اور کٹھوہ- کو ریڈ زون قرار دیا ہے-

4جی انٹرنیٹ کی بحالی

جموں و کشمیر میں گزشتہ برس کے پانچ اگست سے 4 جی انٹرنیٹ خدمات پر بدستور پابندی جاری ہے جس سے زندگی کے بیشتر شعبے متاثر ہورہے ہے

اس ضمن میں سپریم کورٹ میں کشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسیشن اور مونڈیشن آف میڈیا پروفیشنلز کی عرضیوں پر پیر کے روز و بذریعہ ویڈیو کانفرنس سنوائئ ہوئی جس کے بعد عدالت نے اس کی بحالی کے متعلق اپنا فیصلہ فی الحال محفوظ رکھا۔

عدالت کے اعلان سے قبل اس معاملے پر درخواست گزارون کے وکیل اور سرکاری وکلاء کے درمیان بحث ہوئی جس دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے اور لاک ڈاون کے بیچ انکو آن لاین کالسز لینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لیکن مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ 4 جی انٹرنیٹ پر پابندی قومی سلامتی کیلئے رکھی گئی ہے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو-

عدالت بے فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا کہ 'ہم اس معاملے میں مناسب فیصلہ صادر کریں گے' -



ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.