اس طرح اب جموں وکشمیر میں کوروناوائرس سے متاثر افراد کل تعداد 55 تک پہنچ گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلٹین میں بتایا گیا ہے کہ نوول کوروناوائرس کے 55 مثبت معاملات میں سے 51 سرگرم معاملات ہیں ،دو مریض صحتیاب ہوئے ہیں اور دو کی موت واقع ہوئی ہے۔ مثبت معاملات میں سے 43 کا تعلق کشمیر اور 12 کا تعلق جموں خطے سے ہیں۔
![15001 افراد زیر نگرانی، متاثر افراد کی کل تعداد 55](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/17_3103newsroom_1585667751_49.jpg)
میڈیا بلٹین کے مطابق اب تک 15001 ایسے اَفراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر پس منظر ہے یا جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں ۔ ان میں سے 9895 اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ 350 اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔51کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 3334 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
اسی طرح بلیٹن کے مطابق 1371اَفراد 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔ بلیٹن میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک 861نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 804 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے،55مثبت رپورٹ میں پائے گئے ہیں اور 02کی روپورٹیں 31مارچ 2020 ءتک آنا باقی ہے ۔
دریں اثنا لوگ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران چوبیس گھنٹے کام کرنے والی مفت ایمبولنس خدمات سے اپنی دہلیز پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس ایمبولنس خدمت کا ٹول فری نمبر ہے 108 ۔حاملہ خواتین اور بیمار بچے ٹول فری نمبر 102 پر کال کر کے مفت ایمبونس خدمات سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
لوگ قومی سطح کے ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1075 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 0191-2549676 ( جموں کشمیر کیلئے )،,0191-2674444,0191-2674115 0191-2520982 ( صوبہ جموں ) ، 0194-2440283 اور 0194-2430581 (کشمیر ) کیلئے قائم کئے گئے ہیں اور لوگ نوول کوروائرس سے متعلق جانکاری ان نمبرات پر حاصل کرسکتے ہیں۔
ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پُر امن رہے اور گبھرائیں نہیں کیوں کہ جموںوکشمیر میں کووڈ ۔19 کو روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس عمل کی اعلیٰ سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔حکومت نے رابطے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ٹیسٹنگ میں تیزی لانے کے لئے ایک بڑی مہم شروع کی ہے اور اس وجہ مثبت معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں اور سماجی دوری کو برقرار رکھیں۔ اُن سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ سفری تفاصیل یا مثبت معاملے کے ساتھ رابطے کو رضاکارانہ طور پر رِپورٹ کریں۔عوام کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور ہسپتالوں کا دورہ نہ کریں اور بخار، کھانسی یا سانس لینے میں مشکل آنے کی صورت میں ہی طبی صلاح لیں ۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ہیلپ لائین نمبرات پر صلاح و مشورہ کے لئے رابطہ قائم کریں۔
ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ذاتی صفائی ستھرائی پر دھیان دیں ، پانی اور صابن سے بار بار ہاتھ دھوئیں اور چھینکتے یا کھانستے وقت اپنا منھ ڈھانپ لیں۔
لوگوں سے کہا کیا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکار کی جانب سے فراہم کی جانے والی جانکاری پر ہی بھروسہ کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ نہ افواہیں پھیلائیں اور نہ اُن پر کان دھریں۔
: