اگرچہ کشمیر میں گزشتہ روز کورونا وائرس کا ایک ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی اور بیشتر اضلاع میں دفعہ 144 نافظ کیا ہے، لیکن سرینگر میں پاسپورٹ دفتر کے باہر لوگوں کی قطار دکھ رہی ہے۔
آخر اس صورتحال میں جب ویزا اور پروازیں منسوخ کئے گئے ہیں تو سرینگر میں لوگ پاسپورٹ دفتر کے باہر قطاروں میں کیوں کھڑے ہوئے ہیں۔ قطار میں کھڑے لوگوں سے یہ سوال پوچھے جانے کے جواب میں وہ خاموش رہے۔ ایک بزرگ شخص کا کہنا تھا کہ وہ پاسپورٹ دفتر کی طرف سے لوگوں کو کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے جس طرح دیگر دفاتروں نے دی ہے۔
واضح رہے کہ سرینگر میں ایک خاتون کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد لوگ خوف زدہ ہیں اور بیشتر لوگ اپنے گھروں میں ہی محدود ہے۔
پاسپورٹ افسر برج بھوشن سنگھ نے ای ٹی وہ بھارت کو بتایا کہ لوگ وبا کے پیش نظر انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں اور پاس پورٹ دفتر آنے سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کو کسی بھی دقعت کو موجودہ صورتحال ٹل جانے کے بعد دور کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ پاسپورٹ وہی فرد آئے جس کی شدید مجبوری ہو۔