سرکاری اعدادو شمار کے مطابق جموں وکشمیر انتظامیہ نے ملک کی الگ الگ ریاستوں اور یوٹیز سے 61ہزار 5 سو 75 درماندہ مسافروں کو بسوں جبکہ ایک لاکھ 30ہزار 8سو7افراد کو حکومت نے 75 کووڈ 19 خصوصی ریل گاڑیوں کے زریعے جموں وکشمیر واپس لایا۔
جموں وکشمیر انتظامیہ بسوں اور خصوصی ریل گاڑیوں کے زریعے تمام رہنما خطوط اور ایس او پیز کو اپناتے ہوئے پھنسے ہوئے افراد کو واپس لانے کا سلسلہ جاری رکھی ہوئی ہے۔
ادھر 5 سے 6 جولائی تک لکھن پور کے راستے 2ہزار 2سو20بشولمیت کویت کے 85درماندہ مسافر جموں وکشمیر میں داخل ہوئے۔جبکہ 9سو 98مسافر خصوصی کووڈ ریل گاڑیوں سے جموں پہنچے۔
واضح رہے کہ جن مختلف ریاستوں اور یونین ٹریٹریز سے پھنسے مسافروں کی گھر واپسی کی گئی ہیں۔ ان میں سے پنچاب،ہریانہ ،اتراکھنڈ ،دلی،کولکتہ ،آندھراپردیش، جھارکھنڈ،اترپردیش، گجرات،راجستھان،مہاراشٹرا،مدھیہ پردیش،چھتیس گڑھ،آسام،بہار،بنگال،چندی گڑھ،تامل ناڈو،مغربی بنگال اور گوا وغیرہ شامل ہیں۔
ادھر دوسری جانب یونین ٹریٹری جموں وکشمیر میں گھریلو پروازوں کے زریعے بھی ملک کی مختلف جگہوں پر پھنسے مسافروں کا واپس لانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ہوائی اڈے پر اترتے ہی تمام مسافروں کا کووڈ 19 ٹسٹ کئے گئے اور انہیں قائم کردہ قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا گیا۔
انتظامیہ نے پروازوں کے زریعے یو ٹی میں وارد ہونے والے تمام مسافروں کی سکریننگ نمونے لینے اور قرنطینہ مراکز منتقل کرنے کے ٹرانسپورٹ کے خاطر خواہ اور معقول انتظامات کئے ہیں ۔وہیں اس دوران مرکزی شہری ہوا بازی اور صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارتوں کی جانب سے مقرر کئے گئے رہنما خطوط اور ایس او پیز کا خاص خیال بھی رکھا جارہا ہے