راجوری: جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کےسب ڈویزن تھنہ منڈی میں کانگریس کے حامیوں نے راہل گاندھی کی حمایت میں احتجاج کیا۔ کانگریس کارکنان نے کہا کہ بی جے پی نے راہل گاندھی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہو کر ان کی رکنیت منسوخ کر دی۔ لیکن بی جے پی کو یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ کارروائی بھی راہل گاندھی کے بڑھتے ہوئے قدم کو روک نہیں پائے گی۔ بی جے پی کے خلاف احتجاج مظاہرے میں کانگرس پارٹی کے کئی سینر لیڈران و کارکنان نےحصہ لیا جن میں ڈی ڈی سی ممبر راجوری سایں عبدل رشید اور سجاد طارق وغیرہ کے نام قابل ذکر ہے۔عام لوگوں نےبھی مظاہرے میں شرکت کی اس دوران انہوں نےمرکزی سرکارکےخلاف سخت نعرےباذی کی ۔
یہ بھی پڑھیں:BJP Foundation Day : اونتی پورہ میں بی جے پی نے منایا یوم تاسیس
مظاہرین نے کہاکہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے بعد بی جے پی کی قیادت والی مرکز حکومت خوفزدہ ہو چکی ہے۔بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے راہل گاندھی کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اسی خوف کی بنیاد پر راہل گاندھی کو پارلیمنٹ سے باہر کیا گیا ہے۔ بی یے پی کو اچھی طرح سے معلوم ہے کہ راہل گاندھی جب پارلیمنٹ میں رہے گے اس وقت بی جے پی کی عوام مخالف پالیسی اور اڈانی کے معاملے میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔ کانگریس کے شکیل میر نے کہاکہ جب سے ملک میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت ہے اس وقت سے ہندو مسلمان، گوجر پہاڑی، بےروزگاری، مہنگائی جیسے سنگین مسائل سے عام لوگ پریشان ہیں۔ بی جے پی کی حکومت نے عوام کو مایوسی کے علاوہ کچھ بھی نہیں دیا ہے۔