اطلاعات کے مطابق پلوامہ انکاونٹر کے دوران مقامی نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ نوجوانوں نے اگرچہ پولیس پر پھتراؤ کیا وہیں پولیس نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پیلٹ کا استمال کیا۔ تاہم ابھی تک کسی کے بھی زحمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تصادم میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناحت جاوید احمد ذرگر ساکنہ رنگمولہ پلوامہ جو تقربن ایک سال سے سرگرم تھا، منظور احمد کار ساکنہ سرنیو پلوامہ 2017 سے سرگرم تھا اور ایک پاکستانی عسکریت پسند کے طور پر ہوئی ہے۔
خبر لکھے جانے تک علاقے میں نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہے۔