شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے کرناہ سیکٹر میں گزشتہ ہفتے بھارت اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے میں زخمی ہونے والا ایک اور عام شہری جمعرات کی صبح ہسپتال دم توڑ گیا۔
بتادیں کہ کپوارہ کے کرناہ سیکٹر میں ایل او سی پر گزشتہ جمعے کو ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چھ عام شہری زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک کی بعد میں موت واقع ہوئی تھی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کرناہ سیکٹر میں گزشتہ ہفتے زخمی ہونے والے عام شہری نے جمعرات کی صبح یہاں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں دم توڑ دیا۔
انہوں نے ہلاک شدہ شخص شناخت محمد یعقوب میر ولد برکت اللہ میر ساکن کچاڈیہ باغ بلا کے بطور کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہلاک شدہ شخص سکمز میں زیر علاج تھا لیکن سر میں شدید چوٹیں لگنے کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہوسکا۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے اور سال رواں کے اوائل سے پھوٹنے والے کورونا وبا کے باوجود بھی طرفین کے درمیان بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر نوک جھونک کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے جس کے باعث آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کا جینا دو بھر ہو کے رہ گیا ہے۔
سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال رواں کے دوران اب تک سرحد پر فائرنگ یا گولہ باری کے تبادلے کے ازئد از پچیس سو واقعات رونما ہوئے ہیں جبکہ محض گزشتہ تین ہفتوں کے دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے کم از کم چار درجن واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔