مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر کی گئی عرضیوں کے دوران سپریم کورٹ میں دلیل پیش کی کہ مرکزی حکومت اس معاملہ کو موجودہ پانچ رکنی بینچ سے بڑی بینچ کے حوالے کرنے کے حق میں نہیں ہے۔
حکومت کے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ پانچ رُکنی بینچ کو ہی اس کیس کی سماعت جاری رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا مرکزی حکومت اس کیس کو بڑی بینچ کو منتقل کرنے کے حق میں نہیں ہے۔
واضح رہے سینئر ایڈوکیٹ دِنیش دیویدی اور سنجے پاریکھ نے پانچ اگست کو حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے خصوصی اختیارات کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چلینج کیا ہے۔ ان کی مانگ ہے کہ کیس کو بڑی بینچ کے حوالے کیا جائے۔
ایڈوکیٹ دیویدی نے آج دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کو ہٹانا غیر آئینی ہے کیونکہ ریاست میں لوگوں کی منتخب کی گئی حکومت موجود نہیں تھی۔ انہوں نے کہا آئین کے مطابق ریاست کی ائینی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے ریاست میں لوگوں کی منتخب کی ہوئی حکومت کا ہونا لازمی ہے۔
انہوں نے کہا مرکزی حکومت کے پانچ اگست کے فیصلے نے الحاق کے شرائط کو نظر انداز کیا ہے۔