کووڈ مثبت معاملات میں اضافے کے دوران ڈاکٹر عاشق رشید میر، سرویلنس میڈیکل آفیسر، عالمی ادارہ صحت کشمیر ڈویژن، نے دیگر ریاستوں کے مقابلے میں جموں و کشمیر میں کم اموات کی شرح کے ساتھ ساتھ مثبت معاملات کی صحت یابی کی شرح پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا 'یہ وہ اہم اشارہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مرض قابو میں ہے اور مزید کہا کہ لوگوں کے عزم اور تعاون سے وبا کے اثرات کو بڑی حد تک ختم کیا جاسکتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ایک لاکھ تیس ہزار سے زیادہ مریض ٹھیک ہوئے ہیں اور جموں میں مزید اسی ہزار مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، جو ان کے مطابق ایک حوصلہ افزا علامت ہے۔
ہر جگہ اور ہر وقت عالمی وبا کے پروٹوکول پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کرتے ہوئے، انہوں نے لوگوں کی توجہ مناسب طریقے سے ماسک پہننے کی طرف مبذول کروائی اور کہا کہ جب وہ پہنے ہوئے ہوں تو ماسک کو ہاتھ نہ لگائیں اور مزید کہا کہ صاف ستھرا ہاتھوں سے ماسک کو مناسب طریقے سے ہٹائیں اور ترجیحی طور پر تصرف کے وقت بے نقاب ہاتھوں سے ماسک اتارنے سے بچیں۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ 'ماسک کے بیرونی حصے میں انفیکشن ہوسکتا ہے اور اس کے چھونے سے انفیکشن کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔' ڈاکٹر عاشق میر نے کہا کہ لوگوں کو کام سے گھر واپس آتے ہوئے تیس سیکنڈ تک صابن سے ہاتھ دھونے چاہئے۔ انہوں نے ان تدابیر کو وبائی امراض کے پھیلاؤ کو روکنے کے خلاف پہلا ہتھیار قرار دیا۔