اننت ناگ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں عسکریت پاسندوں کے حملے میں مارے گئے غیر مقامی لوگوں کی حمایت میں کینڈل مارچ کا اہتمام کیا گیا۔ مارچ میں شامل لوگوں نے حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی۔ مہاراشٹر کے اکشے اور سوربھ کو منگل کی شام کو عسکریت پسندوں نے نزدیک سے گولیاں چلائیں جس سے یہ دونوں غیر ریاستی زخمی ہوگئے۔ اگر چہ زخمیوں کو گورمنٹ میڈیکل کالج علاج ومعالجہ کے لیے پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے زخمیوں کی گولیاں نکالی اور اب ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
وہیں اننت ناگ منسپل کونسل کے صدر ہلال احمد شاہ نے کونسل کے ملازمین ، سیول سوسائٹی ارو ٹریڑ ایسوسیشن کے ہمراہ ٹون ہال سے لالچوک پر ایک کینڈل مارچ نکالا۔ کینڈل مارچ میں اننت قصبہ کے لوگوں اور سرکاری ملازمین نے بھی شرکت کی اور اس حملے کی زبردست مزاحمت کی۔ احتجاجی نے ہاتھوں میں مومبتیاں اٹھا رکھے تھے۔
اس موقعے پر دونوں زخموں کی صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔ یہ کینڈل مارچ ٹوں ہال اننت ناگ سے شروع ہو اور لال چوک پر ختم ہوا۔ کینڈل مارچ میں عورتوں کی خاصی تعداد بھی شامل تھی۔ کینڈل مارچ میں شامل میونسپل کونسل اننت ناگ کے صدر ہلال احمد شاہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حملہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:LG Manoj Sinha on Property Tax: پراپرٹی ٹیکس کی رقم عوام پر ہی خرچ ہوگی، منوج سنہا
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملوں سے کشمیر میں ہندو مسلم بھائی چارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی لوگوں نے زبردست مزاحمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ معصوم، نہتے اور بے گناہ لوگوں پر حملہ کرنا سب سے بڑا گناہ ہے۔