ETV Bharat / state

کشمیر میں کئی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد

author img

By

Published : Nov 29, 2019, 6:57 PM IST

مرکزی زیر انتظام کشمیر میں ملیشیا ، ترکی، ایران اور پاکستانی نشریات پر مکمل طور پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس حوالے سے مرکزی اطلاعات و نشریات کی وزارات کی جانب سے یہاں کے کیبل آپریٹرس کو سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ان ممالک کی نشریات کو فوری طور بند کر دیں۔

کشمیر میں کئی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد
کشمیر میں کئی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد

کشمیر میں ایران، ترکی ، ملیشیا اور پاکستان کے ٹیلی ویژن چینلز پر اس پس منظر میں پابندی عائد کی گئی ہے جس میں ان ممالک نے اس سال 5اگست کو ریاست جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کئے جانے کے مرکزی سرکار کے فیصلے پر اعتراض جتایا تھا۔ وہیں ان ممالک نے حکومت ہند کے اس فیصلے پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اقوم متحدہ میں پاکستانی موقف کی حمایت بھی کی تھی۔

کشمیر میں کئی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد

حالانکہ 5اگست سے پہلے ہی کشمیر میں پاکستانی نشریات پر پابندی عائد تھی اب محدود طرز پر ایک دو پاکستان کی ٹی وی چینلز کو دکھایا جاتا تھا۔ لیکن اب سرکاری طور پر کشمیر کے کیبل آپریٹرس سے کہا گیا ہے کہ وہ اگر پاکستان کی کسی بھی چینل، ایران کے سہر ٹی وی، پریس ٹی وی یا ترکی کی کسی بھی ٹی وی چینل کو نشر کریں گے تو اس کی ذمہ داری ان پر کی عائد ہوگی۔ جبکہ کیبل آپریٹرس کو بھاری جرمانے سے بھی گزرنا ہوگا۔ وہیں جاری کئے جا چکے حکمنامے کی خلاف ورزی کرنے والے کیبل آپریٹرس کو قید کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔

یہ پابندی 5اگست سے انٹرنیٹ سروس ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ سروس پر عائد مسلسل پابند کے بعد سامنے آئی ہے۔ حالانکہ وادی کشمیر میں پوسٹ پیڈ اور لینڈلائن خدمات کو پہلے ہی بحال کیا جا چکا ہے وہیں اب شہر و دیہات میں کاروباری سرگرمیاں بھی جزوی طور بحال ہوچکی ہیں۔ نجی ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ اب کہیں کہیں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آواجاہی بھی دیکھی جا رہی ہے۔

لیکن 5اگست سے شروع ہوئی غیر یقینی اور اضطرابی صورتحال اب چوتھے مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔ علیحدگی پسندوں کے ساتھ ساتھ مین اسڑیم جماعتوں کے تین سابق وزیر اعلیٰ سمیت متعدد لیڈران اور کارکنان مسلسل نظر بند ہیں۔

کشمیر میں ایران، ترکی ، ملیشیا اور پاکستان کے ٹیلی ویژن چینلز پر اس پس منظر میں پابندی عائد کی گئی ہے جس میں ان ممالک نے اس سال 5اگست کو ریاست جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کئے جانے کے مرکزی سرکار کے فیصلے پر اعتراض جتایا تھا۔ وہیں ان ممالک نے حکومت ہند کے اس فیصلے پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اقوم متحدہ میں پاکستانی موقف کی حمایت بھی کی تھی۔

کشمیر میں کئی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد

حالانکہ 5اگست سے پہلے ہی کشمیر میں پاکستانی نشریات پر پابندی عائد تھی اب محدود طرز پر ایک دو پاکستان کی ٹی وی چینلز کو دکھایا جاتا تھا۔ لیکن اب سرکاری طور پر کشمیر کے کیبل آپریٹرس سے کہا گیا ہے کہ وہ اگر پاکستان کی کسی بھی چینل، ایران کے سہر ٹی وی، پریس ٹی وی یا ترکی کی کسی بھی ٹی وی چینل کو نشر کریں گے تو اس کی ذمہ داری ان پر کی عائد ہوگی۔ جبکہ کیبل آپریٹرس کو بھاری جرمانے سے بھی گزرنا ہوگا۔ وہیں جاری کئے جا چکے حکمنامے کی خلاف ورزی کرنے والے کیبل آپریٹرس کو قید کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔

یہ پابندی 5اگست سے انٹرنیٹ سروس ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ سروس پر عائد مسلسل پابند کے بعد سامنے آئی ہے۔ حالانکہ وادی کشمیر میں پوسٹ پیڈ اور لینڈلائن خدمات کو پہلے ہی بحال کیا جا چکا ہے وہیں اب شہر و دیہات میں کاروباری سرگرمیاں بھی جزوی طور بحال ہوچکی ہیں۔ نجی ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ اب کہیں کہیں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی آواجاہی بھی دیکھی جا رہی ہے۔

لیکن 5اگست سے شروع ہوئی غیر یقینی اور اضطرابی صورتحال اب چوتھے مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔ علیحدگی پسندوں کے ساتھ ساتھ مین اسڑیم جماعتوں کے تین سابق وزیر اعلیٰ سمیت متعدد لیڈران اور کارکنان مسلسل نظر بند ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.