جموں و کشمیر میں ضلع رامبن کے بلاک گول کے منریگا ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل جاری ہے۔
سب ڈویژن گول کے منریگا کے عارضی ملازمین نے آج بلاک گول میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ 'جب تک عارضی ملازمین کے جائز مطالبات کو پورا نہیں کیا جائے گا تب تک وہ احتجاج شدت کے ساتھ کرتے رہیں گے۔'
منریگا میں کام کر رہے ملازمین نے بتایا کہ 'جموں و کشمیر سرکار نے ملازمین کو پہلے 13 برسوں سے محکمہ دیہی ترقی کے لیے نامزد کیا اور ان سے وعدہ کیا کہ ان کو محکمہ میں مستقل کیا جائے گا۔'
یہ ملازمین عرصۂ دراز سے چھ ہزار ماہانہ اجرتوں پر کام کر رہے ہیں جس سے اس مہنگائی کے دور میں زندگی کا گزر بسر کرنا اور گھر کی کفالت کرنا دشوار ہو گیا ہے۔ جموں و کشمیر سرکار نے ان کو نہ مستقل کیا ہے اور نہ ہی ان کی تنخواہ میں کسی طرح کا اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے عارضی مازمین مجبور ہو کر کام چھوڑ ہڑتال کر رہے ہیں اور سرکار کی کان پر جو تک نہیں رینگ رہی ہیں۔
ہڑتال کے دوران بلاک چیئرمین گول شکیلہ بیگم اور پی ڈی پی کے صدر شاداب مرزا نے ان ملازمین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'ان کے جائز مطالبات کو فوری طور پر پورا کیا جائے کیونکہ ان کی کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے ضلع رامبن کے بلاکوں میں کئی روز سے کام ٹھپ پڑا ہوا ہے اور بلاکوں میں کوئی بھی کام نہیں ہورہا ہے۔ ان ملازمین نے زندگی کا اہم وقت محکمہ کے لیے وقف کر دیا ہے۔ کام چھوڑ ہڑتال کی وجہ سے پورے ضلع ہی نہیں بلکہ ہر بلاک کے عام شہری مشکلات سے دوچار ہیں۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان ملازمین کے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے۔