انہوں نے کہا کہ ریاستی جماعتوں مرکزی جماعت بی جے پی کے بارےمیں ریاست بھر میں غلط فہمی پھیلا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک گفتگو میں خالد خہانگیر نے کہا کہ وہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار اور سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف انتخابی میدان میں اس لیے اترے ہیں تاکہ وہ فاروق عبداللہ کی کشمیر اور کشمیری نوجوانوں کے خلاف غلط پالیسیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ دہلی ہی کشمیر کے عوام کے مسائل حل کر سکتی ہے اور بھارت ہی ہمارے لیے محفوظ مستقبل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے 'جھوٹ چھوڑو اور سچ بولو' کا نعرہ دیا ہے تاکہ دیگر سیاسی جماعتوں کی حقیقت عوام کے سامنے لائی جائے، خواہ ریاستی جماعت ہو یا مرکزی جماعت۔
خالد جہانگیر نے کہا کہ اگر پی ڈی پی حقیقت میں بھاجپا کے خلاف ہیں تو ان کے ممبران ریاست کے قانون سازیہ سے اور پارلیمنٹ سے استعفی کیوں نہیں دے رہے ہیں۔
بیرونی ریاستوں میں مقیم کشمیری پنڈتوں کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے پر سیاسی پارٹیوں کے خدشات پر خالد خہانگیر نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ ڈالنا جتنا آسان ہو اس کی تعریف کرنی چاہیے۔
وادی کی سیاسی جماعتیں کشمیری پنڈتوں کو پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ ڈالنے پر خدشات ظاہر کر ہی ہیإ اورکہا ہے کہ یہ سب بی جے پی کے امیدوار کو کامیاب بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔